عمر عبد اللہ نے اس حوالے سے ٹویٹ میں آرڈر کاپی ڈالی اور اس کے کیپشن میں سبرامنیم سےمخاطب ہو کر لکھا کہ 'ایسا شخص جس نے فخر کے ساتھ یہ کہا تھا کہ جب جموں و کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا تو کسی بھی کشمیری نے آنسو نہیں بہائے لیکن 2021 میں ایسا لگتا ہے کہ ہر کوئی اسے دروازہ دکھانے کا انتظار کر رہا تھا۔'
اس ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے یہ بھی لکھا کہ 'اپنا ہر قدم محتاط کر لو۔'
عمر عبداللہ یہی نہیں رکے بلکہ انہوں نے ایک اور ٹویٹ بھی کیا، اس ٹویٹ میں بھی سبرامنیم کی منتقلی اور نئے چیف سیکریٹری ارون مہتا کی تقرری کی آرڈر کاپی کو اپلوڈ کرکے کیپشن میں طنز جاری رکھا۔
عمر عبد اللہ نے لکھا کہ 'جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا حکم انوکھا ہے، جیسے میں سمجھ پایا ہوں تو منتقل ہوئے چیف سیکریٹری اپنی کرسی نئے چیف سیکریٹری کو دینے کے لئے تیار ہی نہیں تھے۔'
واضح رہے کہ سبرامنیم قریب چار برس کے بعد مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر سے منتقل کر دیے گئے ہیں اور انہیں مرکزی کامرس محکمہ میں آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی مقرر کیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ سبرامنیم کو 2018 میں جموں و کشمیر کا چیف سیکریٹری مقرر کیا گیا تھا، دفعہ 370 کی منسوخی، جموں و کشمیر کو دو یونین ٹیریٹری میں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں پر کی جانے والی کئی قانونی تبدیلیوں میں ان کا کردار رہا ہے۔