ETV Bharat / state

Omar Abdullah On Israel war دنیا نے ثابت کیا کہ اسرائیل اور روس کیلئے الگ الگ قوانین ہوتے ہیں، عمر عبداللہ

اکتوبر کی 7 تاریخ سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں مہلوکین کی تعداد 5 ہزار 200 سے زائد ہوچکی ہے، جس میں 2 ہزار 55 بچے اور 1100 خواتین بھی شامل ہیں۔وہیں اس بمباری میں 15 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 24, 2023, 5:36 PM IST

Omar Abdullah
عمر عبداللہ
دنیا نے ثابت کیا کہ اسرائیل اور روس کیلئے الگ الگ قوانین ہوتے ہیں، عمر عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے غزہ پر اسرائیلی بمباری بند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم اس بمباری سے بے گناہوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا، تو ظاہر سی بات ہے کہ ہمارے لوگ بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سرینگر میں نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر بمباری رکنی چاہیے، اس کے بعد جو آگے کی کارروائی ہوگی وہ دیکھی جائے گی لیکن اس بمباری میں بے گناہ لوگوں کو جو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ رکنا چاہئے.انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے ہم غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ غزہ کی بمباری میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں اور آج دنیا نے ثابت کر دیا ہے کہ روس اور اسرائیل کے لیے الگ الگ قوانین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب روس نے یوکرین کا گیس پانی اور خوراک بند کیا تھا تو اس وقت یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ یہ جنگی جرم ہیں اور یہ بات ریکارڈ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اُس وقت جو روس نے یوکرین کے ساتھ کیا تھا وہ جنگی جرم تھا تو آج جو اسرائیل غزہ کے ساتھ کر رہا ہے وہ کہا ہے، وہ 'وائر کرائم' نہیں ہے۔

اس جنگ کے پھیلنے کے متعلق پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ 'اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا تو ظاہر ہے کہ ہمارے لوگ اس کی لپیٹ میں آئیں گے اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جنگ رکنی چاہئے'۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی بڑی آبادی وہاں پر ہے اور کافی لوگ اس ملک سے وہاں کام کرنے کے لئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'اقوام متحدہ نے بیچ بیچ میں اس کے متعلق بات کی ہے اور جو انسانی بحران وہاں بنا ہوا ہے اس پر بھی بات کی لیکن اسرائیل کو امریکہ، برطانیہ وغیرہ کا سپورٹ مل رہا ہے شاید اسی لئے اقوام متحدہ کا اثر اتنا نہیں ہے جتنا ہم چاہ رہے ہیں کہ ہوگا'۔

مزید پڑھیں:



ہندوستان کے غزہ کو امداد بھیجنے کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت نے غزہ ریلیف بھیجنے کی بات کی ہے وہ سمندر میں قطرے کے برابر ہے'۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہاں روزانہ سو ٹرک جاتے تھے اب بیس ٹرک جائیں گے جو لاکھوں کی آبادی کے لئے کافی نہیں ہے۔

دنیا نے ثابت کیا کہ اسرائیل اور روس کیلئے الگ الگ قوانین ہوتے ہیں، عمر عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے غزہ پر اسرائیلی بمباری بند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم اس بمباری سے بے گناہوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا، تو ظاہر سی بات ہے کہ ہمارے لوگ بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سرینگر میں نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر بمباری رکنی چاہیے، اس کے بعد جو آگے کی کارروائی ہوگی وہ دیکھی جائے گی لیکن اس بمباری میں بے گناہ لوگوں کو جو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ رکنا چاہئے.انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے ہم غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ غزہ کی بمباری میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں اور آج دنیا نے ثابت کر دیا ہے کہ روس اور اسرائیل کے لیے الگ الگ قوانین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب روس نے یوکرین کا گیس پانی اور خوراک بند کیا تھا تو اس وقت یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ یہ جنگی جرم ہیں اور یہ بات ریکارڈ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اُس وقت جو روس نے یوکرین کے ساتھ کیا تھا وہ جنگی جرم تھا تو آج جو اسرائیل غزہ کے ساتھ کر رہا ہے وہ کہا ہے، وہ 'وائر کرائم' نہیں ہے۔

اس جنگ کے پھیلنے کے متعلق پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ 'اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا تو ظاہر ہے کہ ہمارے لوگ اس کی لپیٹ میں آئیں گے اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جنگ رکنی چاہئے'۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی بڑی آبادی وہاں پر ہے اور کافی لوگ اس ملک سے وہاں کام کرنے کے لئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'اقوام متحدہ نے بیچ بیچ میں اس کے متعلق بات کی ہے اور جو انسانی بحران وہاں بنا ہوا ہے اس پر بھی بات کی لیکن اسرائیل کو امریکہ، برطانیہ وغیرہ کا سپورٹ مل رہا ہے شاید اسی لئے اقوام متحدہ کا اثر اتنا نہیں ہے جتنا ہم چاہ رہے ہیں کہ ہوگا'۔

مزید پڑھیں:



ہندوستان کے غزہ کو امداد بھیجنے کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت نے غزہ ریلیف بھیجنے کی بات کی ہے وہ سمندر میں قطرے کے برابر ہے'۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہاں روزانہ سو ٹرک جاتے تھے اب بیس ٹرک جائیں گے جو لاکھوں کی آبادی کے لئے کافی نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.