ETV Bharat / state

کشمیر: فور جی انٹرنیٹ پر پابندی برقرار، عمر عبداللہ برہم

جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات 4G پر عائد پابندی میں 17 جون تک توسیع کرنے پر عمر عبداللہ نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

author img

By

Published : May 28, 2020, 6:22 PM IST

کشمیر: فورجی انٹرنیٹ پر پابندی برقرار، عمر عبداللہ سیخ پا
کشمیر: فورجی انٹرنیٹ پر پابندی برقرار، عمر عبداللہ سیخ پا

جموں وکشمیر میں فور جی (4G) موبائل انٹرنیٹ خدمات کو ایک بار پھر بحال نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جب مرکزی حکومت عسکریت پسندی اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں کے لئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتی ہے تو پھر یونین ٹیریٹری کے لوگوں کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے۔

بتا دیں کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پرعائد پابندی میں ایک بار پھر 17 جون تک توسیع کی ہے۔

محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری حکمنامے میں آنے والوں ہفتوں کے دوران عسکریت پسندوں کی طرف سے در اندازی کرنے، نوا کدل جیسی تصادم آرائیوں اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کو پابندی میں توسیع کی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔

عمر عبداللہ، جو اس وقت دلی میں ہیں، نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’’مرکزی حکومت اس سب کے لئے پاکستان کو قصوروار ٹھہرا رہی ہے تو پھر اس کی سزا جموں و کشمیر کے لوگوں کو کیوں دی جاتی ہے جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ بھی نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ’’یہاں زمینی سطح پر ترقیاتی کاموں کی کوئی سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہیں اور نہ یہ یہاں کوئی جمہوری نظام ہے جموں وکشمیر حکومت بگڑتی ہوئی سیکورٹی صورتحال کو تسلیم کر رہی ہے۔ پانچ اگست سے دس ماہ گزر جانے کے باجود بھی رپورٹ کارڈ خوش کن نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی پانچ اگست کو نظر بند رکھا گیا تھا اور رواں برس مارچ میں ان پر عائد پی ایس اے کالعدم قرار دیکر انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ برس جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے سے قبل ہی جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ گرچہ کئی ہفتوں کے بعد مرحلہ وار لینڈ لائن اور موبائل خدمات کو بحال کر دیا گیا تھا تاہم تیز رفتار انٹرنیٹ (4G) پر ہنوز پابندی برقرار ہے۔

جموں وکشمیر میں فور جی (4G) موبائل انٹرنیٹ خدمات کو ایک بار پھر بحال نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جب مرکزی حکومت عسکریت پسندی اور دیگر ملک دشمن سرگرمیوں کے لئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتی ہے تو پھر یونین ٹیریٹری کے لوگوں کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے۔

بتا دیں کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پرعائد پابندی میں ایک بار پھر 17 جون تک توسیع کی ہے۔

محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری حکمنامے میں آنے والوں ہفتوں کے دوران عسکریت پسندوں کی طرف سے در اندازی کرنے، نوا کدل جیسی تصادم آرائیوں اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کو پابندی میں توسیع کی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔

عمر عبداللہ، جو اس وقت دلی میں ہیں، نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’’مرکزی حکومت اس سب کے لئے پاکستان کو قصوروار ٹھہرا رہی ہے تو پھر اس کی سزا جموں و کشمیر کے لوگوں کو کیوں دی جاتی ہے جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ بھی نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ’’یہاں زمینی سطح پر ترقیاتی کاموں کی کوئی سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہیں اور نہ یہ یہاں کوئی جمہوری نظام ہے جموں وکشمیر حکومت بگڑتی ہوئی سیکورٹی صورتحال کو تسلیم کر رہی ہے۔ پانچ اگست سے دس ماہ گزر جانے کے باجود بھی رپورٹ کارڈ خوش کن نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی پانچ اگست کو نظر بند رکھا گیا تھا اور رواں برس مارچ میں ان پر عائد پی ایس اے کالعدم قرار دیکر انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ برس جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے سے قبل ہی جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ گرچہ کئی ہفتوں کے بعد مرحلہ وار لینڈ لائن اور موبائل خدمات کو بحال کر دیا گیا تھا تاہم تیز رفتار انٹرنیٹ (4G) پر ہنوز پابندی برقرار ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.