ETV Bharat / state

No yatri stranded: کوئی یاتری درماندہ نہیں، جموں و کشمیر حکومت کی وضاحت

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 4:20 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے ریاست کرناٹک کے 'درماندہ' یاتریوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر پہنچانے کی رپورٹس کو 'آدھا سچ اور سیاسی شعبدہ بازی' قرار دیتے ہوئے کسی بھی یاتری کے درماندہ ہونے کی خبروں کی تردید کی۔ Jk Admin Rejects News of Yatris Stranded in Kashmir

ا
ا

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر انتظامیہ کے عہدیداروں نے پیر کے روز شری امرناتھ یاترا کے دوران پھنسے ہوئے کرناٹک یاتریوں سے متعلق رپورٹوں کو 'آدھا سچ اور سیاسی طور مائل' قرار دیا۔ شری امرناتھ یاترا 2023 کے نوڈل آفیسر، ڈاکٹر پیوش سنگلا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'خراب موسم کی وجہ سے جمعہ سے معطل رہنے کے بعد یاترا گذشتہ شام پھر سے شروع ہوئی۔ جب یاترا کو معطل کیا گیا تو تمام یاتریوں کو محفوظ مقامات پر رکھا گیا تھا۔'

نوڈل آفیسر نے مزید کہا کہ 'مجھے کسی یاتری کے ٹریک پر پھنسے ہونے، یا سرینگر سمیت کسی بھی دوسرے محفوظ مقام پر ہیلی کاپٹر سے لے جانے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔' قبل ازیں، کچھ قومی روزناموں نے خبر شائع کی تھی کہ ریاست کرناٹک کے 100 سے زائد یاتری اتوار کو امرناتھ یاترا کے دوران جنوبی کشمیر کے پنچترنی بیس کیمپ میں پھنسے ہوئے تھے اور بعد میں انہیں ہیلی کاپٹر سے نیلا گرتھ پہنچایا گیا تھا اور توقع ہے کہ وہ پیر کی دوپہر تک کرناٹک پہنچ جائیں گے۔

روزناموں نے، کرناٹک سرکار کے ایک بیان کی بنیاد پر، یہ بھی دعویٰ کیا کہ 'حکومت نے تین افسران کی ایک ٹیم تعینات کی ہے - پوملا سنیل کمار، کمشنر، کے ایس ڈی ایم اے، یتیش چندر، ڈی سی پی - کرائم، بنگلورو سٹی پولیس اور کنشک، آئی اے ایس پروبیشنر کو کرناٹک سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے سرینگر روانہ کیا گیا ہے۔' تاہم، جموں و کشمیر انتظامیہ کے حکام اس پیش رفت سے واقف نہیں ہیں۔

ضلع اننت ناگ میں تعینات ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہمیں اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ یہ رپورٹس کیا کہہ رہی ہیں۔ تمام یاتری محفوظ ہیں اور یاترا شیڈول کے مطابق جاری ہے۔‘‘ افسر نے مزید کہا: ’’خراب موسم کی وجہ سے یاترا کو روک دیا گیا تھا اور یاترا مکمل کرنے والے یاتریوں کو سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے مطابق ہوائی جہاز سے اتارا گیا تھا۔ کوئی بھی پھنسا یا لاپتہ نہیں ہوا تھا۔'

مزید پڑھیں: Amarnath yatra 2023: جموں سے یاتریوں کے کشمیر روانہ ہونے کا سلسلہ تیسرے روز بھی معطل

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم گھر پر یاتریوں کے رشتہ داروں کی پریشانیوں کو سمجھتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ یاترا پر سیاست کریں، ہمارے لیے ہر یاتری کی حفاظت اہم ہے چاہے وہ کرناٹک سے ہو یا کسی اور ریاست سے۔ یاترا اب تک پرامن اور ہموار رہی ہے، میری درخواست ہے کہ آپ آدھے سچ کو شیئر نہ کریں اور سیاسی طور جاری کیے گئے بیانات جاری نہ کریں۔'

دلچسپ امر یہ ہے کہ امرناتھ یاترا دو دن تک معطل رہنے کے بعد اتوار کی شام دوبارہ شروع ہوئی۔ حکام کے مطابق موسمی حالات میں بہتری کے بعد یاتریوں کو پہلگام کے ننہ ون بیس کیمپ اور وسطی کشمیر کے بالتل بیس کیمپ سے پوتر گپھا کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ قابل ذکر بات ہے کہ یاترا یکم جولائی 2023 کو شروع ہوئی تھی اور اب تک تقریباً 85,000 یاتری پوتھ گپھا کے درشن کر چکے ہیں۔

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر انتظامیہ کے عہدیداروں نے پیر کے روز شری امرناتھ یاترا کے دوران پھنسے ہوئے کرناٹک یاتریوں سے متعلق رپورٹوں کو 'آدھا سچ اور سیاسی طور مائل' قرار دیا۔ شری امرناتھ یاترا 2023 کے نوڈل آفیسر، ڈاکٹر پیوش سنگلا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'خراب موسم کی وجہ سے جمعہ سے معطل رہنے کے بعد یاترا گذشتہ شام پھر سے شروع ہوئی۔ جب یاترا کو معطل کیا گیا تو تمام یاتریوں کو محفوظ مقامات پر رکھا گیا تھا۔'

نوڈل آفیسر نے مزید کہا کہ 'مجھے کسی یاتری کے ٹریک پر پھنسے ہونے، یا سرینگر سمیت کسی بھی دوسرے محفوظ مقام پر ہیلی کاپٹر سے لے جانے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔' قبل ازیں، کچھ قومی روزناموں نے خبر شائع کی تھی کہ ریاست کرناٹک کے 100 سے زائد یاتری اتوار کو امرناتھ یاترا کے دوران جنوبی کشمیر کے پنچترنی بیس کیمپ میں پھنسے ہوئے تھے اور بعد میں انہیں ہیلی کاپٹر سے نیلا گرتھ پہنچایا گیا تھا اور توقع ہے کہ وہ پیر کی دوپہر تک کرناٹک پہنچ جائیں گے۔

روزناموں نے، کرناٹک سرکار کے ایک بیان کی بنیاد پر، یہ بھی دعویٰ کیا کہ 'حکومت نے تین افسران کی ایک ٹیم تعینات کی ہے - پوملا سنیل کمار، کمشنر، کے ایس ڈی ایم اے، یتیش چندر، ڈی سی پی - کرائم، بنگلورو سٹی پولیس اور کنشک، آئی اے ایس پروبیشنر کو کرناٹک سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے سرینگر روانہ کیا گیا ہے۔' تاہم، جموں و کشمیر انتظامیہ کے حکام اس پیش رفت سے واقف نہیں ہیں۔

ضلع اننت ناگ میں تعینات ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہمیں اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ یہ رپورٹس کیا کہہ رہی ہیں۔ تمام یاتری محفوظ ہیں اور یاترا شیڈول کے مطابق جاری ہے۔‘‘ افسر نے مزید کہا: ’’خراب موسم کی وجہ سے یاترا کو روک دیا گیا تھا اور یاترا مکمل کرنے والے یاتریوں کو سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے مطابق ہوائی جہاز سے اتارا گیا تھا۔ کوئی بھی پھنسا یا لاپتہ نہیں ہوا تھا۔'

مزید پڑھیں: Amarnath yatra 2023: جموں سے یاتریوں کے کشمیر روانہ ہونے کا سلسلہ تیسرے روز بھی معطل

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم گھر پر یاتریوں کے رشتہ داروں کی پریشانیوں کو سمجھتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ یاترا پر سیاست کریں، ہمارے لیے ہر یاتری کی حفاظت اہم ہے چاہے وہ کرناٹک سے ہو یا کسی اور ریاست سے۔ یاترا اب تک پرامن اور ہموار رہی ہے، میری درخواست ہے کہ آپ آدھے سچ کو شیئر نہ کریں اور سیاسی طور جاری کیے گئے بیانات جاری نہ کریں۔'

دلچسپ امر یہ ہے کہ امرناتھ یاترا دو دن تک معطل رہنے کے بعد اتوار کی شام دوبارہ شروع ہوئی۔ حکام کے مطابق موسمی حالات میں بہتری کے بعد یاتریوں کو پہلگام کے ننہ ون بیس کیمپ اور وسطی کشمیر کے بالتل بیس کیمپ سے پوتر گپھا کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ قابل ذکر بات ہے کہ یاترا یکم جولائی 2023 کو شروع ہوئی تھی اور اب تک تقریباً 85,000 یاتری پوتھ گپھا کے درشن کر چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.