پی کے پولے نے کہا کہ عوام کی بھلائی اور ان کی جان بچانے کے لیے گزشتہ برس خطے میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔ رواں برس ایسے حالات نہیں بنے ہیں کہ لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ اگر مستقبل میں صورتحال خراب ہوئی تو اس وقت فیصلہ لیا جائے گا۔ لیکن فی الحال کشمیر میں کسی طرح کا لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جائے گا۔ گزشتہ برس سیاحت اور معیشت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہر کی ریاستوں کی دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ کشمیر کی صورتحال زیادہ خراب نہیں ہے۔ صوبائی کمشنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہر احتیاط سے کام لیں اور ایس او پیز کا خیال رکھیں۔
سالانہ امرناتھ یاترا کے حوالے سے صوبائی کمشنر نے کہا کہ سیاحت اور امرناتھ یاترا کو ممکن بنانے کا انتظامیہ کے پاس روڈ میپ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بعض ریاستوں میں صورتحال گھمبیر رخ اختیار کر رہی ہے اس کے چلتے اس پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔ سری نگر اور جموں واحد ایسے ایئرپورٹ ہیں جہاں آمد پر ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ سری نگر ایئرپورٹ پر روزانہ کی بنیاد پر چار سے پانچ ہزار ٹیسٹ ہوتے ہیں'۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ کشمیر میں اب تک ساڑھے سات لاکھ لوگوں کو ویکسین کے ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ کووڈ ٹیکہ کاری مہم میں مزید تیزی لائی جا رہی ہے'۔
پی کے پولے نے کہا کہ 'وادی کشمیر میں بھی کورونا کی دوسری لہر نے اپنا اثر دکھانا شروع کیا ہے۔ بھلے ہی یہاں صورتحال گھمبیر نہیں ہے لیکن ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے'۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ 'ہم اس وقت کووڈ مینجمنٹ کے تیسرے مرحلے میں ہیں۔ اس تیسرے مرحلے میں جہاں ہماری معیشت اور زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے وہیں کووڈ کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے'۔