ترال میں کرونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد تین سو کے قریب پہنچ گئی ہے تاہم علاقے کے اسپتالوں میں کوڈ ویکسین نہ ہونے سے لوگ زبردست ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ ایک طرف لوگوں کو کرونا سے بچنے لیے ویکسین لینے کی صلاح دی جا رہی ہے لیکن دوسری جانب علاقے کے واحد سب ضلع اسپتال میں پچھلے کئ روز سے کوڈ ویکسین دستیاب نہ ہونے سےخواہشمند افراد کومایوس لوٹنا پڑ رہا ہے۔
عادل اشرف نامی ایک نوجوان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ یہاں ویکسین کرنے کے لیے آئےتھے۔ لیکن یہاں ویکسین موجود ہی نہیں ہے اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ حکومتی دعوے کی اصلیت کہاں ہیں۔
امیرآباد ترال سے تعلق رکھنے والے ایک معمر شھری عبدل غنی نے بتایاکہ وہ دوسرے ڈوز کے لیے ترال کے کئ اسپتالوں میں گئے۔
لیکن پچھلے کئ روز سے ویکسین نہ ہونے سے وہ در بدر گھوم رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بیچ ان کو گھروں سےنکلنے میں زبردست مشکلات درپیش ہیں۔
ترال کی جملہ آبادی کا مطالبہ ہےکہ علاقے میں ویکسین دستیاب کروائی جائے ۔ اس معاملے پر جب نمائندے نے بی ایم او ترال سے بات کرنے کی کوشش کی تو اس نے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کیا۔