مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ملک کی علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس کو چیلنج کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سنہا نے کہا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ حد بندی کے عمل کی تکمیل کے بعد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے۔ تاہم، انہوں نے انتخابات سے قبل یا بعد میں ریاست کا درجہ بحال کئے جانے کا کوئی وعدہ نہیں کیا۔
ایک نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ریاست میں انتخابات کب ہوں گے۔ سنہا نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور وہ آزادانہ طور پر فیصلے لے سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن انتخابات کا اعلان کرے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات کو آزادانہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے کرانے کے لئے تیار ہیں۔ صورتحال قابو میں ہے۔
سنہا سے پوچھا گیا کہ جب ملک میں 2026 حد بندی ہونی تھی تو جموں و کشمیر میں جلد حد بندی کی کیا ضرورت تھی؟ سنہا نے کہا 'میں اس خدشے کو مسترد کرتا ہوں کہ جموں کشمیر میں ہندو وزیر اعلی بنانے کے لئے جموں میں سیٹوں کو بڑھاکر بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے حد بندی کا عمل کیا جارہا ہے۔'
یو این آئی