ETV Bharat / state

این آئی اے کی عدالت نے حزب سے وابستہ 4 افراد کو سزا سنائی

این آئی اے نے عسکریت پسندی سے متعلق ایک کیس میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی، جن میں سے چار کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی گئی جب کہ باقی دیگر سرگرم کارکن اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔

این آئی اے کی عدالت نے حزب سے وابستہ 4افراد کو سزا سنائی
این آئی اے کی عدالت نے حزب سے وابستہ 4افراد کو سزا سنائی
author img

By

Published : Oct 26, 2021, 1:46 PM IST

Updated : Oct 26, 2021, 3:36 PM IST

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی دہلی کی خصوصی عدالت نے عسکریت پسندی سے متعلق ایک کیس میں حزب المجاہدین سے وابستہ دو افراد کو 12 سال اور دو دیگر کو 10سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ این آئی کی عدالت نے ان پر جرمانہ بھی عائد کیا۔

این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ 26 اکتوبر کو این آئی اے کی خصوصی عدالت، دہلی نے JAKART کیس (RC 11/2011/NIA/DLI) کے تحت 120 B IPC میں 27 ستمبر کو قصوروار ٹھہرائے گئے چار ملزمین کے خلاف سزا سنائی گئی۔

سزا پانے والے ملزم محمد شفیع شاہ عرف ڈاکٹر عرف داؤد عرف نثار کو 12 سال قید بامشقت اور 15000 روپے جرمانہ، طالب لالی عرف وسیم عرف ابو عمر کو 10 سال قید بامشقت اور 10000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ جب کہ مظفر احمد ڈار عرف غزنوی عرف محمد علی کو 12 سال قید بامشقت اور 15000 روپے جرمانہ اور مشتاق احمد لون عرف مشتاق عالم کو 10 سال قید بامشقت اور 10000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ’’یہ مقدمہ این آئی اے نے نئی دہلی میں 25.10.2011 کو محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین (حزب المجاہدین چیف) اور دیگر کے خلاف درج کیا گیا تھا، جو ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے رہے تھے اور پڑوسیوں سے باقاعدگی سے رقومات حاصل کررہے تھے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ’’حزب المجاہدین کی جانب سے Jammu Kashmir Affecters Relief Trust (JKART) نامی ایک ٹرسٹ کے ذریعے فنڈز جمع کیے گئے اور انہیں جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں اور حزب المجاہدین سے وابستہ مارے گئے دہشت گردوں کے اہل خانہ کو دیئے جاتے تھے۔‘‘

این آئی اے نے کہا کہ تحقیقات کے بعد اس معاملے میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی ہے جن میں سے چار کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی گئی ہے اور باقی 8 ملزمان، بشمول سید صلاح الدین، سرگرم کارکن ہیں اور اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی دہلی کی خصوصی عدالت نے عسکریت پسندی سے متعلق ایک کیس میں حزب المجاہدین سے وابستہ دو افراد کو 12 سال اور دو دیگر کو 10سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ این آئی کی عدالت نے ان پر جرمانہ بھی عائد کیا۔

این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ 26 اکتوبر کو این آئی اے کی خصوصی عدالت، دہلی نے JAKART کیس (RC 11/2011/NIA/DLI) کے تحت 120 B IPC میں 27 ستمبر کو قصوروار ٹھہرائے گئے چار ملزمین کے خلاف سزا سنائی گئی۔

سزا پانے والے ملزم محمد شفیع شاہ عرف ڈاکٹر عرف داؤد عرف نثار کو 12 سال قید بامشقت اور 15000 روپے جرمانہ، طالب لالی عرف وسیم عرف ابو عمر کو 10 سال قید بامشقت اور 10000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ جب کہ مظفر احمد ڈار عرف غزنوی عرف محمد علی کو 12 سال قید بامشقت اور 15000 روپے جرمانہ اور مشتاق احمد لون عرف مشتاق عالم کو 10 سال قید بامشقت اور 10000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ’’یہ مقدمہ این آئی اے نے نئی دہلی میں 25.10.2011 کو محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین (حزب المجاہدین چیف) اور دیگر کے خلاف درج کیا گیا تھا، جو ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے رہے تھے اور پڑوسیوں سے باقاعدگی سے رقومات حاصل کررہے تھے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ’’حزب المجاہدین کی جانب سے Jammu Kashmir Affecters Relief Trust (JKART) نامی ایک ٹرسٹ کے ذریعے فنڈز جمع کیے گئے اور انہیں جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں اور حزب المجاہدین سے وابستہ مارے گئے دہشت گردوں کے اہل خانہ کو دیئے جاتے تھے۔‘‘

این آئی اے نے کہا کہ تحقیقات کے بعد اس معاملے میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی ہے جن میں سے چار کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی گئی ہے اور باقی 8 ملزمان، بشمول سید صلاح الدین، سرگرم کارکن ہیں اور اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔

Last Updated : Oct 26, 2021, 3:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.