سرینگر:قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے این جی او فنڈنگ کیس میں جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز (جے کے سی سی ایس)کے پروگرام کارڈنیٹر کی گرفتاری عمل میں لائی۔واضح رہے کہ خرم پرویز کو این آئی اے نے مبینہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں 22 نومبر 2021 کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ این جی او ٹیرر فنڈنگ کیس میں 20مارچ کو ہونے والی پہلی گرفتاری کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی نے جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز کے پروگرام کارڈنیٹر خرم پرویز اور فلپائن کی این جی او ایشین فیڈریشن اگینسٹ انولنٹری کے چیرپرسن کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ خرم پرویز انسانی حقوق کارکن کی آڑ میں بیرون ملک مقیم مختلف بین الاقوامی اداروں سے فنڈز اکھٹا کر رہا تھا اور ان فنڈز کو وادی کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی فنڈنگ کے لئے استعمال میں لا رہا تھا۔ان کے مطابق خرم پرویز اپنے ساتھیوں کے ساتھ مختلف این جی اوز کے ذریعے علیحدگی پسند ایجنڈے کا پرچار کر رہے تھے۔ خرم پرویز کو پہلے ہی این آئی اے کے ایک کیس میں چارج شیٹ داخل کیا گیا اور آج اس معاملے میں میں پیش ہونے پر اس کی باضابط طورپر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ترجمان کے مطابق یہ مقدمہ کالعدم عسکریت پسند تنظیموں جیسے لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کو وادی میں قائم بعض این جی اوز ، ٹرسٹوں اور سوسائٹیز کے ذریعے فنڈنگ سے متعلق ہے ۔
مزید پڑھیں: Irfan Mehraj NIA custody کشمیری صحافی عرفان معراج 10 دن کی این آئی اے تحویل میں
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ خرم پرویز اور اس کے ساتھیوں نے ان افراد کی مدد کے لئے فنڈز اکھٹے کئے جو سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں پر پتھراو کرنے میں ملوث تھے اور دوسروں کو بھی اس طرح کی حمایت کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ان ٹرسٹوں ، سوسائٹیز نے اکھٹے کئے گئے فنڈز کا استعمال ملک دشمن اور مجرمانہ مواد شائع کرنے کے لئے کیا تاکہ حکومت ہند کے خلاف نفرت کو بڑھاوا دیا جاسکے۔
(یو این آئی)