سرینگر شہر میں حالیہ عسکری حملوں کے پیش نظر سیکورٹی فورسز نے مزید ممکنہ حملوں کو روکنے کے لئے نئی منصوبہ سازی کے تحت اب شہر اور اس کے تمام داخلی راستوں پر سیکورٹی بڑھا دی ہے اور اہلکاروں کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ جمعہ کو سرینگر کے باغات چوک میں عسکریت پسندوں نے دن دھاڑے دو پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے انکو ہلاک کیا تھا۔
اس سے قبل بدھ کو عسکریت پسندوں نے مشہور کرشنا ڈھابہ کے مالک کے بیٹے آکاش مہرا پر حملہ کیا تھا، تاہم وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے- یہ دونوں حملے وادی کے دورے پر غیر ملکی سفارتکاروں کے موقع پر ہوئے-
سنیچر کو پولیس، سی آر پی ایف اور دیگر نیم فوجی دستوں کے اعلٰیٰ افسران نے سرینگر پولیس کنٹرول روم میں میٹنگ کی اور شہر کو عسکریت پسندوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے نئی منصوبہ سازی پیش کی-
اس میٹنگ کی صدارت انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار نے کی اور انکے ہمراہ آئی جی سی آر پی ایف کشمیر آپریشنز محترمہ چارو سنہا، ڈی آئی جی وسطی کشمیر امت کمار، ڈی آئی جی سی آر پی ایف شمالی سرینگر، ڈی آئی جی سی آر پی ایف جنوبی سری نگر، ڈی آئی جی ایس ایس بی کے علاوہ ضلع سرینگر کے تمام زونل ایس ایس پیز اور سرینگر میں تعینات سی آرپی ایف اور ایس ایس بی کے تمام کمانڈنٹوں نے شرکت کی۔
وادی میں سیاحتی سیزن کے علاوہ امرناتھ یاترہ بھی رواں برس منعقد ہوگی۔
گزشتہ ہفتوں سے وادی میں چند مقامات خاص کر جموں سرینگر شاہراہ پر ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں دو آئی ای ڈی دھماکے بھی کئے گئے ہیں-
جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا تھا کہ آنے والے موسم گرما میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسند تشدد کے واقعات میں اضافہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں، تاہم سیکورٹی فورسز ان سازشوں کو ناکارہ بنانے کے لئے منصوبہ میں مصرف ہے-
سیکورٹی افسران کا کہنا ہے کہ سنیچر کی اعلی سطحی میٹنگ اس منصوبہ بندی کی شروعات ہے-
افسران سے بات چیت کرتے ہوئے، آئی جی پی کشمیر نے زور دیا کہ سرینگر شہر میں عسکریت پسندوں کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے تمام اہم اداروں اور مقامات کی سیکورٹی نگرانی کو بڑھانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ سری نگر شہر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کریں۔
سرینگر شہر میں انہوں نے اہم اور حساس مقامات پر چوبیس گھنٹوں کے ناکوں، ہمہ وقت چوکیوں، ہجوم والے علاقوں میں اچانک اور محدود محاصروں و تلاشیوں، داخلی و خارجی راستوں پر نگاہ رکھنے کے علاوہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کی جانچ پڑتال اور ڈرون کے ذریعے نگرانی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: سفارتکاروں کے دورے کے بعد وادی میں تشدد پھر سے شروع
انہوں نے کہا کہ امن کیلئے سبھی افراد بالخصوص مشکوک عناصر کی نقل و حرکت پرکڑی نظر رکھنا لازمی ہے۔
انہوں نے افسران سے کہا کہ جب بھی شہر میں تشدد کا کوئی واقعہ ہو تو فوری طور پر سبھی چھوٹے بڑے راستوں کی ناکہ بندی کر کے ڈرون سے نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے زونل ایس ایس پیز پر زور دیا کہ وہ قوم و سماج دشمن عناصر پر کڑی نگاہ رکھیں، اس کے علاوہ امن درہم برہم کرنے والوں اور افواہوں بازوں سمیت ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
انہوں نے ان پر زور دیا کہ سرینگر شہر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے انہیں زمین پر زیادہ چوکس اور متحرک رہنا ہوگا۔
آئی جی پی کشمیر نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں نگرانی میں اضافہ کریں اور عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن کریں اور سری نگر شہر میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے تمام فعال اقدامات کریں۔
انہوں نے افسران پر بھی زور دیا کہ وہ عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کی کڑی نگرانی کی جائے اور ان کے خلاف قانون کے تحت تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔