مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں تا حال عالمی وبا کورونا وائرس کے 10165 مثبت کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جو جموں و کشمیر میں دیگر اضلاع کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 43557 پہنچ چکی ہے جن میں 23 فیصد مریض سرینگر شہر سے تعلق رکھتے ہیں۔
کورونا سے اموات کی تعداد بھی دیگر اضلاع کے مقابلے میں سرینگر میں سب سے زیادہ ہے۔ سرینگر میں عالمی وبا سے فوت ہونے والوں کی تعداد 240 تک پہنچ چکی ہے۔
حال ہی میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی ایک تحقیق کے مطابق احتیاطی تدابیر کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں سرینگر کی 96 فی صد آبادی اس وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔
مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ انتظامیہ کے لئے باعث تشویش ہے لیکن اقتصادی نقصان کے پیش نظر اب مکمل لاک ڈاؤن کے بر عکس مائکرو کنٹینمنٹ منصوبے کے تحت لوگوں سے احتیاطی تدابیر کی پاسداری پر عمل آوری کرنے سے متعلق مزید ہدایات جاری کی جائیں گی۔
سرینگر انتظامیہ نے نئی تدابیر کے تحت صرف انہی آبادیوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے جہاں زیادہ سے زیادہ مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سرینگر میں کورونا کیسز 10 ہزار کو عبور کرگئے
سرینگر ضلع کے مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'جن بستیوں میں مصدقہ کیسز پائے جا رہے ہیں۔ ان میں ایک مخصوص دائرے کے اندر مکمل بندشین عائد کی جائیں گی تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے۔ 16 اگست کو ان لاک کے بعد مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس دوران 4000 سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔'
تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ 'ایک طرف سے جہاں سرینگر میں کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔ وہیں روبہ صحت ہونے والے مریضوں کی تعداد 8500 پہنچ چکی ہے جو خوش آئند بات ہے۔'
شاہد چودھری کا کہنا تھا کہ 'کیسز کی تعداد کو کم کرنے کے لئے مائکرو کنٹینمنٹ کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور لوگوں سے احتیاطی تدابیر کی پاسداری پر عمل آوری کرنے سے متعلق مزید ہدایات جاری کی جائیں گی۔'