سرینگر:جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے پراپرٹی ٹیکس لاگو کرنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کو فوری طورپر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔این سی نے اس حکم نامے کو من مانی سے تعبیر کیا۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ پانچ اگست 2019 کے لاک ڈاون اور اس کے بعد لگاتار کووڈ لاک ڈاون سے ہوئے نقصان کی وجہ سے معاشی بد حالی کا شکار ہیں اور ابھی سنبھل ہی نہیں پائے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے پراپرٹی ٹیکس نافذ کرکے اور ایک عوام کش فیصلہ لیا۔
ترجمان کے مطابق جمہوری منتخب حکومت نہ ہونے کے باوجود بھی اس طرح کے فیصلے لئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کو عوامی حکومت پر چھوڑنا چاہئے لیکن موجودہ ایل جی انتظامیہ عوام کش فیصلے لے کر لوگوں کو ذہنی طورپر پریشان کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عوامی نمائندوں کو اس اہم مسئلے پر بات کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہئے لیکن بدقسمتی سے موجودہ بیروکریٹک نظام میں ایسے اہم مسائل کو لوگوں پر تھوپا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: Property Tax in JK جموں و کشمیر میں اپریل سے پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ
ترجمان کے مطابق دہلی میں اقتدار میں رہنے والوں کی یہ عادت بن گئی ہے کہ وہ لوگوں کی رائے لئے بغیر ہی حکم نامے جاری کرکے لوگوں کو مصیبتوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔انہوں نے اس فیصلے کو عوام دشمن اور سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا، "اس طرح کے فیصلوں کو جموں و کشمیر میں جمہوری طور پر منتخب حکومت پر ہی چھوڑ دیا جانا چاہیے۔" واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے میونسپلٹی حدودوں میں امثال اپریل سے پراپرٹی ٹیکس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ہاوسنگ اینڈ اربن لوکل بارڈیز نے ایک نوٹیفیکشن بھی جاری کیا ہے
(یو این آئی)