جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے رام مادھو کا بیان سامنے آنے کے بعد کہا ہے کہ نیشنل کانفرینس مذہب کی سیاست نہیں کرتی ہے۔
سابق وزیر اعلی و نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ عبد اللہ کی 38ویں برسی کے موقع پر فاروق عبداللہ ان کی قبر پر فاتحۃ خوانی کرنے گئے تھے، اس موقع ان کے ساتھ کافی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
فاتحۃ خوانی کے بعد فاروق عبداللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا 'نیشنل کانفرینس نے کبھی بھی مذہب کے نام پر سیاست نہیں کی، شیر کشمیر کا نارہ تھا کہ ہندو مسلم سکھ اتحاد'۔
انہوں نے کہا 'شیر کشمیر نے مسلم کانفرینس سے نام تبدیل کر کے نیشنل کانفرینس اسی لیے رکھا تھا، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اس میں سب شامل تھے'۔
فاروق عبداللہ نے کہا 'آج کے وقت کوئی بھی اگر فرقہ واریت کی سیاست کر رہا ہے تو وہ ہے بی جے پی اور آر ایس ایس'۔
اگرچہ شیخ عبداللہ کی برسی پر جموں و کشمیر میں آج کے روز سرکاری تعطیل ہوتی تھی تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے اس چھٹی کو منسوخ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے
سرحد پر فائرنگ: بھارت ۔ چین کے درمیان بیان بازی تیز
غور طلب ہے کہ پیر کو بھاجپا کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو نے ایک مقامی انگریزی روزنامے میں مضمون لکھا تھا جس میں انہوں نیشنل کانفرنس پر فرقہ وارانہ اور علیحدگی پسند سیاست کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق رام مادھو نہ لکھا ہے کہ 'گھڑی کی سوئیاں واپس نہیں ہو سکتی ہیں'- اس کے متعلق پوچھے گئے سوال پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دفعہ 370 کے متعلق اب دیکھا جائے گا-