جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما فاروق عبداللہ کو سمن جاری کرنے پر نیشنل کانفرنس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ''بی جے پی حکومت اپنا راستہ ہموار کرنے کے لیے ایسے اقدام اٹھا رہی ہے۔''NC on ED's summons to Farooq Abdullah
پارٹی نے ایک بیان میں کہا 'ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو ای ڈی کا تازہ ترین سمن بھارت کی تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیے عام ہے۔ جب بھی کسی بھی ریاست میں انتخابات کا اعلان متوقع ہوتا ہے، تفتیشی ایجنسیاں بی جے پی کے لیے راستہ صاف کرنے کے لیے سب سے پہلے حرکت کرتی ہیں۔' انہوں نے کہا 'ایسا لگتا ہے اس بار بھی یہی معاملہ ہے اور یہ وہ قیمت ہے جو اپوزیشن جماعتیں اس حکومت کی مخالفت کے لیے ادا کرتی ہیں۔' National Conference statement
پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عبداللہ نے اس معاملے میں اپنی بے گناہی برقرار رکھی ہے اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کیا ہے اور وہ اس معاملے میں بھی ایسا ہی کریں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ بھی محض اتفاق نہیں ہے کہ جموں و کشمیر میں نشانہ بننے والے واحد لیڈروں کا تعلق پی اے جی ڈی کی اتحادی جماعتوں سے ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے جے کے بینک مبینہ گھوٹالہ میں دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور سی ایم فنڈ گھوٹالہ میں محبوبہ مفتی کو طلب کیا ہے۔
واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما فاروق عبداللہ کو سمن جاری کیا ہے۔ فاروق عبداللہ کو یہ سمن منی لانڈرنگ کیس میں جاری کیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انہیں 31 مئی کو تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔ اسکی جانکاری سرکاری ذرائع نے دی ہے۔ ED Summons Farooq Abdullah
ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ فاروق عبداللہ سے 94.06 کروڑ روپے کی مبینہ غلط استعمال کے سلسلے میں پوچھ گچھ کرے گا، یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب وہ جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین تھے۔‘‘آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل اکتوبر 2020 میں وسطی کشمیر سے رکن پارلیمان اور صدر نیشنل کانفرنس فاروق عبداللہ کو کرکٹ ایسوسی ایشن کے مبینہ گھوٹالے میں مالی تحقیقات کرنے والی ایجنسی نے دو بار طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : ED Summons Farooq Abdullah: نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما فاروق عبداللہ کو سمن جاری