جموں و کشمیر انتظامیہ نے سابق وزیر اور پی ڈی پی لیڈر نعیم اختر، جو گذشتہ چھ ماہ سے سرینگر کے ایم ایل اے ہوٹل میں نظر بند تھے، کو گھر منتقل کر کے وہاں نظر بند رکھا ہے۔
نعیم اختر کو گذشتہ دسمبر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے بعد انتظامیہ نے ایل ایل اے ہوسٹل میں نظر بند رکھا تھا۔ تاہم ان کے اہلہ خانہ نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کو کسی جواز یا چارج کے بغیر ہی حراست میں رکھا گیا ہے۔
انتظامیہ کے ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ نعیم اختر کو عدالت کی کورونا وائرس وبا کے تناظر میں دی گئی ہدایت کے مطابق اور ان کی بگڑتی طبیعت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم ایل اے ہوسٹل سے گھر منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکمز او پی ڈی پیر کے روز بند
حکمنامے کے مطابق انہیں ایم ایل اے ہاسٹل سے ہمہامہ کی فرینڈز کالونی میں ان کی رہائش گام منتقل کیا گیا ہے، جہاں پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ ان کو نظر بند رکھا جائے۔
غور طلب ہے کہ پانچ اگست کے بعد نعیم اختر کو حراست میں لے کر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند رکھا گیا تھا۔
تقریبا دس ماہ کی قید کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا لیکن دسمبر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے بعد انہیں حراست میں لے کر ایم ایل اے ہوسٹل میں نظر بند رکھا گیا تھا۔