سری نگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر لوک سبھا میں توجہ دلاو نوٹس پیش کیا ہے۔ جس میں مرکزی وزیر داخلہ سے جواب طلب کیا گیا ہے کہ کس طرح جموں وکشمیر پولیس و انتظامیہ نے گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو زیڈ سیکورٹی فراہم کی۔ حسنین مسعودی نے رول 197 کے تحت جموں وکشمیر انتظامیہ کی طرف سے وزیر اعظم آفس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کے طور پر گجرات کے ایک دھوکے باز کو ڈبل اسکارٹ کے ساتھ بی پی گاڑی اور فائیو سٹار ہوٹل میں قیام سمیت حساس علاقے ایل او سی کے دورے اور اعلیٰ سطحی میٹنگوں میں سہولت کاری کی طرف توجہ دلاتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کیاہے۔
توجہ دلاﺅ نوٹس میں مسعودی نے اس معاملے کو سیکورٹی کے حوالے سے انتہائی تشویشناک قرار دیا،جسے محض ایک غلطی کے طور پر نظرانداز نہیں جا سکتا ہے ۔اس سے قبل حسنین مسعودی نے لوک سبھا کی توجہ جموں اور کشمیر کے ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں افرادی قوت کے بحران کے اہم معاملے کی طرف مبذول کرائی۔قومی دیہی صحت کے اعدادوشمار (RHS) 2021-22 کی رپورٹ میں ذیلی ضلعی اسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں عملے کی کمی کو اُجاگر کیا گیا ہے جو طبی خدمات کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جموں اور کشمیر کے دیہی علاقوں میں بنیادی صحت مراکز میں 577 ڈاکٹروں کی کمی ہے۔اس سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ اس صورتحال کی وجہ سے مریض معمولی بیماریوں کے لئے بھی ڈسٹرکٹ اور سب ڈسٹرکٹ اسپتالوں کا رُخ کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں طبی خدمات کی 97 فیصد ضروریات پبلک ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ سے پوری ہوتی ہیں اور پرائیویٹ ہیلتھ کیئر کا حصہ بہت کم ہے۔ انتظامیہ کے لئے انسانی وسائل کی اس کمی کو مختلف سطحوں پر پورا کرنا ضروری ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھائے اور صحت عامہ کی فراہمی کے نظام کے بہتر بنانے کے لئے عملے کی فوری خدمات حاصل کی جائیں اور دیگر خامیوں کو دور کیا جائے۔
یو این آئی