ETV Bharat / state

'وفود کو کشمیریوں کی آواز بن کر واپس جانا چاہیے'

author img

By

Published : Mar 21, 2021, 5:00 PM IST

لوک جن شکتی پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان چراغ پاسوان نے کہا کہ ’’میں چاہتا ہوں کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے نوجوان رکن پارلیمان وادی کی صورت حال کا جائزہ لینے ضرور آئیں لیکن وہ اپنی پارٹی کی آواز بننے سے زیادہ کشمیری عوام کی آواز بن کر دہلی واپس جائیں اور پارلیمنٹ میں کشمیر کے اصل مسائل کو اٹھائیں نا کہ خواب دکھائیں‘‘۔

Lok Jan Shakti Party President and Member of Parliament Chirag Paswan
لوک جن شکتی پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان چراغ پاسوان

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ ریئل ہیرو ایوراڈ 2021 کی تقریب میں رکن پارلیمان چراغ پاسوان نے بھی اپنے دو ارکان پارلیمان ساتھیوں کے ساتھ شرکت کی۔

لوک جن شکتی پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان چراغ پاسوان

تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ گذشتہ روز ہی وادی میں قدم رکھے ہیں اور وادی کے مختلف وفود سے ملاقات بھی کرچکے ہیں۔ انھوں نے جموں و کشمیر میں آنے مقصد پارٹی کو مضبوط کرنا اور دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کی موجودہ صورت حال سے واقفیت حاصل کرنا تھا۔

چراغ پاسوان نے کہا کہ مختلف وفود سے ملاقات کے بعد جہاں کچھ لوگوں نے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی میں ہوئی تبدیلیوں کا خیر مقدم کیا ہے تو وہیں کچھ لوگوں نے متعدد خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔ اس لیے میں ان تمام خدشات کو وزیراعظم کے سامنے رکھوں گا اور امید کرتا ہوں کہ جلد از جلد ان کا ازالہ بھی ہو۔"

انہوں نے کہا کہ میری مزید کوشش ہوگی کی دہلی اور کشمیر کے لوگوں کے درمیان ہونے والی دوری کو کم کیا جائے۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے نوجوان رکن پارلیمان وادی میں ضرور آئیں لیکن وہ اپنی پارٹی کی آواز بننے سے زیادہ کشمیری عوام کی آواز بن کر دہلی واپس جائیں اور پارلیمنٹ میں کشیر کے اصل مسائل کو اٹھائیں نا کہ خواب دکھائیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بچپن میں والد کے ساتھ جموں و کشمیر آتا تھا لیکن آج بطور رکن پارلیمان آیا ہوں۔ یہاں کافی کچھ بدل گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل بھارت اور پاکستان کی جانب سے حد بندی معاہدے پر مشترکہ بیان جاری کیا گیا جو کہ خوش آئند قدم ہے اور اس سے امن وامان میں بہتری آئے گی۔

جموں کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دیے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "جس مقصد سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا وہ مقصد پورا ہوتے ہی جموں کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دے دیا جائے گا اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ وادی میں خوشحالی ہو۔ انھوں نے کہا کہ یہاں کے عوام کو اگر کوئی بھی مشکل ہے تو وہ مجھ سے رابطہ کریں، مجھے اپنا بھائی سمجھیں، مجھے بیٹا سمجھیں آپ کا ایک گھر دہلی میں بھی ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر، سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں خطے اور سماج کی بہبودی کے لیے بہترین کارکردگی انجام دینے والے سماجی کارکنان، پولیس افسران اور صحافیوں کو ریئل ہیرو آیوارڈ 2021 سے نوازا گیا۔

تقریب میں کل 64 افراد کو شال اور مومینٹو سے نوازا گیا۔ ان میں سری نگر کے سابق ایس ایس پی ڈاکٹر حسین مغل، صحافی سلیم پنڈت، میر جنید متوں کے علاوہ گلوکارہ پروینہ آزاد قابل ذکر ہیں۔

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ ریئل ہیرو ایوراڈ 2021 کی تقریب میں رکن پارلیمان چراغ پاسوان نے بھی اپنے دو ارکان پارلیمان ساتھیوں کے ساتھ شرکت کی۔

لوک جن شکتی پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان چراغ پاسوان

تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ گذشتہ روز ہی وادی میں قدم رکھے ہیں اور وادی کے مختلف وفود سے ملاقات بھی کرچکے ہیں۔ انھوں نے جموں و کشمیر میں آنے مقصد پارٹی کو مضبوط کرنا اور دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کی موجودہ صورت حال سے واقفیت حاصل کرنا تھا۔

چراغ پاسوان نے کہا کہ مختلف وفود سے ملاقات کے بعد جہاں کچھ لوگوں نے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی میں ہوئی تبدیلیوں کا خیر مقدم کیا ہے تو وہیں کچھ لوگوں نے متعدد خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔ اس لیے میں ان تمام خدشات کو وزیراعظم کے سامنے رکھوں گا اور امید کرتا ہوں کہ جلد از جلد ان کا ازالہ بھی ہو۔"

انہوں نے کہا کہ میری مزید کوشش ہوگی کی دہلی اور کشمیر کے لوگوں کے درمیان ہونے والی دوری کو کم کیا جائے۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے نوجوان رکن پارلیمان وادی میں ضرور آئیں لیکن وہ اپنی پارٹی کی آواز بننے سے زیادہ کشمیری عوام کی آواز بن کر دہلی واپس جائیں اور پارلیمنٹ میں کشیر کے اصل مسائل کو اٹھائیں نا کہ خواب دکھائیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بچپن میں والد کے ساتھ جموں و کشمیر آتا تھا لیکن آج بطور رکن پارلیمان آیا ہوں۔ یہاں کافی کچھ بدل گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل بھارت اور پاکستان کی جانب سے حد بندی معاہدے پر مشترکہ بیان جاری کیا گیا جو کہ خوش آئند قدم ہے اور اس سے امن وامان میں بہتری آئے گی۔

جموں کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دیے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "جس مقصد سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا وہ مقصد پورا ہوتے ہی جموں کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دے دیا جائے گا اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ وادی میں خوشحالی ہو۔ انھوں نے کہا کہ یہاں کے عوام کو اگر کوئی بھی مشکل ہے تو وہ مجھ سے رابطہ کریں، مجھے اپنا بھائی سمجھیں، مجھے بیٹا سمجھیں آپ کا ایک گھر دہلی میں بھی ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر، سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں خطے اور سماج کی بہبودی کے لیے بہترین کارکردگی انجام دینے والے سماجی کارکنان، پولیس افسران اور صحافیوں کو ریئل ہیرو آیوارڈ 2021 سے نوازا گیا۔

تقریب میں کل 64 افراد کو شال اور مومینٹو سے نوازا گیا۔ ان میں سری نگر کے سابق ایس ایس پی ڈاکٹر حسین مغل، صحافی سلیم پنڈت، میر جنید متوں کے علاوہ گلوکارہ پروینہ آزاد قابل ذکر ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.