منگل کے روز دیر شام گئے سرینگر انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں پانچ مئی سے قبل تمام اجراء کردہ موومنٹ پاس یا اجازت نامے منسوخ کئے گئے اور نقل و حرکت کے لئے ضروری خدمات سے وابستہ افراد کو نئے مومنٹ پاس بنانے کی ہدایات دی گئی -
سی آر پی سی کی دفعہ 144 اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 34 کے تحت حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے منگل کو ضلع میں جاری تمام موجودہ پاسوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ضلع میں موجودہ پاسوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور کئ جگہوں پہ جعلی اجازت ناموں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے تمام موجودہ اجازت نامے منسوخ کرنے پڑے اور نئے پاس متعارف کئے جارہے ہیں۔
اسھکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ تمام ضروری خدمات سے وابستہ افراد اور سرکاری دفاتر کو اختیار کے طور پر خصوصی ٹوکن مہیا کیے جائیں گے جس میں محکمے کا نام اور ایک سیریل نمبر دیا جائے گا تاہم مزید کہا گیا ہے کہ ان افراد کی شناختی کارڈز کی تصدیق کے بعد ہی انہیں نقل و حرکت کی اجازت دی جائے گی -
اس کے علاوہ اس میں کہا گیا ہے کہ بینک اور میڈیا سے وابستہ افراد والوں کو بھی نقل و حرکت کے لئے مذکورہ ٹوکن جاری کیے جائیں گے۔