سرینگر (جموں کشمیر): سال 2023 میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، صورہ (سکمز) میں 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا جن میں سے تقریباً 90 ہزار مریضوں کو اسپتال میں داخل (ایڈمٹ) بھی کرنا پڑا اور اس دوران 327 مریضوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ اس طرح سال رواں کے دوران اسپتال میں مرنے والوں کی شرح اموات 1.83 فیصد رہی ہے۔ وہیں اس عرصے کے دوران 19 ہزار سے زائد افراد کی سرجریز بھی انجام دی گئی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق سکمز صورہ میں مجموعی طور پر ایک ملین سے زائد مریضوں کا علاج ومعالجہ کیا گیا۔ جن میں 3لاکھ 87 ہزار سے زیادہ نئے مریض بھی شامل ہیں جبکہ پرانے مریضوں کی تعداد 5 لاکھ ایک ہزار 690 ہے۔ ادھر، اسپتال میں شعبہ خواتین میں امراض زچگی میں لگ بھگ 98 ہزار حاملہ خواتین کا معائنہ کیا گیا اور شعبہ ایمرجنسی و حادثات میں 2 لاکھ 67 ہزار سے زائد مریضوں کی اندراج بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: SKIMS Neglects Cancer Patients: کشمیر کے سکمز ہسپتال میں کینسر مریض فراموش
سال2023 میں صورہ اسپتال میں 19 ہزار 317 چھوٹی بڑی جراحیاں بھی انجام دی گئی ہیں۔ جن میں4577 ایمرجنسی سرجریز، 3901 زچگی جراحیاں جبکہ 7151 چھوٹی سرجریز بھی شامل ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں امسال مجموعی طور پر 317 افراد کی موت بھی واقع ہوئی ایسے میں سال 2023 میں مرنے والوں کی شرح اموات 1.83 رہی۔ وہیں روزانہ کی بنیاد پر 246 مریضوں کا داخلہ بھی ہوتا رہا۔