اس ضمن میں این آئی اے نے میر واعظ کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اس سے پہلے بھی میر واعظ عمر فاروق کو دہلی طلب کیے جانے پر دو سمن جاری کیے گئے تھے۔تاہم میر واعظ محمد عمر فاروق نے تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے حاضر ہونے سے انکار کیا تھا۔
وہیں این آئی اے کی جانب سے ٹریر فنڈنگ اور دوسرے معاملات کے تناظر محمد عمر فاروق کو دلی طلب کرنے پر وادی میں سخت غم و غصہ پایاجارہا ہے۔
اس حوالے سے وادی کشمیر کے مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے این آئی اے اور مرکزی حکومت کے اس فیصلہ پر سخت تنقید کی تھی اور گزشتہ ماہ یہاں جگہ جگہ پر احتجاجی مظاہرے بھی دیکھنےکو ملے تھے۔ جبکہ شہر خاص کے ساتھ ساتھ دارالحکومت سرینگر میں بھی کئی دنوں تک احتجاج کے طور ہڑتال رہی۔
مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کے دہلی طلب کرنے پر میر واعظ نے کہا کہ وہ دہلی طلب ہونے کے بجائے سرینگر میں کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی کو جانچ میں مدد دینے کے لیے تیار ہے۔
وہیں علحیدگی پسند رہنما میر واعظ گھر میں نظر بند ہیں۔