ETV Bharat / state

Mehbooba on CJI Kashmir Visit: کشمیر آئینی ضمانتوں سے محروم کیوں؟ محبوبہ کا چیف جسٹس سے سوال

author img

By

Published : Jul 1, 2023, 12:50 PM IST

محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ مجبوری کے سبب نہیں بلکہ اپنی مرضی سے الحاق کیا تھا، پھر بھی اسے بنیادی حقوق اور آئین کی طرف سے دی گئی ضمانتوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟‘‘

ا
ا

سرینگر (جموں و کشمیر): چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس دھننجیا چندرچوڑ کے جموں و کشمیر کے دورے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ اپنی مرضی سے الحاق کیا تھا نہ کہ مجبوری کے تحت۔ پھر اسے بنیادی حقوق اور آئین کی طرف سے دی گئی ضمانتوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟‘‘

سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے محبوبہ کا کہنا تھا کہ ’’چیف جسٹس آف انڈیا - جسٹس دھننجیا چندر چوڑ کا کشمیر میں خوش آمدید۔ دفعہ 370، جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اس قوم کی آئینی وابستگی کو غیر قانونی طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ اس (خصوصی دفعہ) کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں اور 2019میں منسوخ کیے جانے کے چار سال ہونے کے باوجود یہ معاملہ معزز عدالت (سپریم کورٹ) میں زیر سماعت ہے۔‘‘ محبوبہ نے ٹویٹ میں مزید کہا: ’’ہمارے ہزاروں نوجوان بغیر کسی مقدمے کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ یہ عمل خود عذاب بن گیا ہے۔ جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ اپنی مرضی سے الحاق کیا پھر بھی اسے بنیادی حقوق اور آئین کی طرف سے دی گئی ضمانتوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟ مجھے پوری امید ہے کہ آپ کی موجودگی ان اہم مسائل پر روشنی ڈالے گی۔‘‘

مزید پڑھیں: Justice DS Thakur Transferred: جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس ڈی ایس ٹھاکر کا تبادلہ

واضح رہے کہ چیف جسٹس آف اندیا جسٹس چندرچوڑ نے بدھ کو جموں کے کنونشن سنٹر سرکٹ ہاؤس میں ہائی کورٹ کے ایک نئے کمپلیکس کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اپنے خطاب میں جسٹس چندر چوڑ نے عدالتی افسران کو صف اول کے warrior قرار دیا اور انہیں انصاف کے متلاشی عام آدمی کی امیدوں پر پورا اترنے کی تلقین کی۔

سرینگر (جموں و کشمیر): چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس دھننجیا چندرچوڑ کے جموں و کشمیر کے دورے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ اپنی مرضی سے الحاق کیا تھا نہ کہ مجبوری کے تحت۔ پھر اسے بنیادی حقوق اور آئین کی طرف سے دی گئی ضمانتوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟‘‘

سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے محبوبہ کا کہنا تھا کہ ’’چیف جسٹس آف انڈیا - جسٹس دھننجیا چندر چوڑ کا کشمیر میں خوش آمدید۔ دفعہ 370، جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اس قوم کی آئینی وابستگی کو غیر قانونی طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ اس (خصوصی دفعہ) کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں اور 2019میں منسوخ کیے جانے کے چار سال ہونے کے باوجود یہ معاملہ معزز عدالت (سپریم کورٹ) میں زیر سماعت ہے۔‘‘ محبوبہ نے ٹویٹ میں مزید کہا: ’’ہمارے ہزاروں نوجوان بغیر کسی مقدمے کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ یہ عمل خود عذاب بن گیا ہے۔ جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ اپنی مرضی سے الحاق کیا پھر بھی اسے بنیادی حقوق اور آئین کی طرف سے دی گئی ضمانتوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟ مجھے پوری امید ہے کہ آپ کی موجودگی ان اہم مسائل پر روشنی ڈالے گی۔‘‘

مزید پڑھیں: Justice DS Thakur Transferred: جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس ڈی ایس ٹھاکر کا تبادلہ

واضح رہے کہ چیف جسٹس آف اندیا جسٹس چندرچوڑ نے بدھ کو جموں کے کنونشن سنٹر سرکٹ ہاؤس میں ہائی کورٹ کے ایک نئے کمپلیکس کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اپنے خطاب میں جسٹس چندر چوڑ نے عدالتی افسران کو صف اول کے warrior قرار دیا اور انہیں انصاف کے متلاشی عام آدمی کی امیدوں پر پورا اترنے کی تلقین کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.