ETV Bharat / state

Mehbooba Given Final Eviction Notice محبوبہ مفتی کو 15 نومبر تک سرکاری رہائش خالی کرنے کی نوٹس جاری

author img

By

Published : Oct 26, 2022, 9:27 PM IST

پی ڈی پی سربراہ و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو محکمہ اسٹیٹس(اثاثہ جات) نے سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کے لیے آخری نوٹس ارسال کی ۔ محکمہ نے محبوبہ کو 15 نومبر تل سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کی ہدایت دی ۔Mehbooba Given Final Eviction Notice

mehbooba-asked-to-vacate-government-bungalow-by-15-nov
محبوبہ مفتی کو 15 نومبر تک سرکاری رہائش خالی کرنے کی نوٹس جاری

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو لیفیٹنٹ گورنر انتظامیہ نے 15 نومبر تک سرینگر کے گُپکار میں الاٹ سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کی آخری نوٹس ارسال کی ہے۔Lt Guv Admin Notice to Mehbooba Mufti
محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محبوبہ کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر اس بنگلے پر قبضہ کیا ہے، لہذا وہ 15 نومبر تک اسے خالی کرے۔JK Ex CM asked to Vacate Govt Accommodation

mehbooba-asked-to-vacate-government-bungalow-by-15-nov
محبوبہ مفتی کو 15 نومبر تک سرکاری رہائش خالی کرنے کی نوٹس جاری
یاد رہے کہ محبوبہ مفتی سرینگر میں پوش علاقے گُپکار میں گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے سرکاری بنگلے "فئر ویو" میں رہائش پذیر ہیں۔اس سرکاری بنگلے کو سنہ 2005 میں ان کے والد مرحوم مفتی سعید کو بطور وزیر اعلیٰ رہنے کے لیے محکمہ اسٹیٹس نے الاٹ کیا تھا۔Lt Guv Admin Notice to Mehbooba Muftiمحکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے نوٹس میں محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے مطابق سرکار نے سابق وزراء اعلیٰ کو بغیر کرایہ کے سرکاری رہائش گاہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق وہ اس بنگلے میں غیر قانونی طور پررہائش پذیر ہیں۔قابل ذکر ہے کہ مذکورہ محکمے نے محبوبہ مفتی کو رواں ماہ کی 15 تاریخ کو نوٹس دی تھی کہ وہ رہائش گاہ کو خالی کرے۔ تاہم محبوبہ مفتی نے اسٹیٹس کو اس بنگلے کو چھوڑنے کا جوابی وجوہات دے دیا تھا۔ تاہم محکمہ نے ان کے جوابوں کو ناقابل قبول قرار دے کر اس رہائش گاہ کو خالی کرنے کی آخری نوٹس جاری کی۔ اس سے پہلے بھی محبوبہ مفتی کو سنہ 2020 میں بھی مذکورہ محکمے نے اس بنگلے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti On Vacating Govt Residence سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس تعجب خیز نہیں، محبوبہ مفتی

واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی مرکزی سرکار کو دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو یوٹیز میں تقسیم کرنے کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔محبوبہ مفتی آئے روز مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ کی فیصلوں کی سخت تنقید کر رہی ہے۔


بتادیں کہ سنہ 2020 میں سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی انتظامیہ کی ہدایت کے بعد گُپکار میں سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرکے اپنے والد فاروق عبداللہ کی رہائشن گاہ میں پناہ لی۔

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو لیفیٹنٹ گورنر انتظامیہ نے 15 نومبر تک سرینگر کے گُپکار میں الاٹ سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کی آخری نوٹس ارسال کی ہے۔Lt Guv Admin Notice to Mehbooba Mufti
محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محبوبہ کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر اس بنگلے پر قبضہ کیا ہے، لہذا وہ 15 نومبر تک اسے خالی کرے۔JK Ex CM asked to Vacate Govt Accommodation

mehbooba-asked-to-vacate-government-bungalow-by-15-nov
محبوبہ مفتی کو 15 نومبر تک سرکاری رہائش خالی کرنے کی نوٹس جاری
یاد رہے کہ محبوبہ مفتی سرینگر میں پوش علاقے گُپکار میں گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے سرکاری بنگلے "فئر ویو" میں رہائش پذیر ہیں۔اس سرکاری بنگلے کو سنہ 2005 میں ان کے والد مرحوم مفتی سعید کو بطور وزیر اعلیٰ رہنے کے لیے محکمہ اسٹیٹس نے الاٹ کیا تھا۔Lt Guv Admin Notice to Mehbooba Muftiمحکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے نوٹس میں محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے مطابق سرکار نے سابق وزراء اعلیٰ کو بغیر کرایہ کے سرکاری رہائش گاہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق وہ اس بنگلے میں غیر قانونی طور پررہائش پذیر ہیں۔قابل ذکر ہے کہ مذکورہ محکمے نے محبوبہ مفتی کو رواں ماہ کی 15 تاریخ کو نوٹس دی تھی کہ وہ رہائش گاہ کو خالی کرے۔ تاہم محبوبہ مفتی نے اسٹیٹس کو اس بنگلے کو چھوڑنے کا جوابی وجوہات دے دیا تھا۔ تاہم محکمہ نے ان کے جوابوں کو ناقابل قبول قرار دے کر اس رہائش گاہ کو خالی کرنے کی آخری نوٹس جاری کی۔ اس سے پہلے بھی محبوبہ مفتی کو سنہ 2020 میں بھی مذکورہ محکمے نے اس بنگلے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti On Vacating Govt Residence سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس تعجب خیز نہیں، محبوبہ مفتی

واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی مرکزی سرکار کو دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو یوٹیز میں تقسیم کرنے کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔محبوبہ مفتی آئے روز مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ کی فیصلوں کی سخت تنقید کر رہی ہے۔


بتادیں کہ سنہ 2020 میں سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی انتظامیہ کی ہدایت کے بعد گُپکار میں سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرکے اپنے والد فاروق عبداللہ کی رہائشن گاہ میں پناہ لی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.