سرینگر: جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر پر سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ’’ایک جانب مرکزی سرکار دیگر ریاستوں میں اسمبلی انتخابات منعقد کرا رہی ہے تو وہیں جموں کشمیر میں تاخیر کیونکر کی جا رہی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ترون چگ نے جموں ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر میں پارٹی کے لیڈران و کارکنان سے میٹنگ کے دوران کہا تھا کہ ’’انتخابات مئی میں منعقد ہوں گے اور پارٹی کو اس کے لئے کمر بستہ ہونا چاہئے۔‘‘Assembly Election in Jammu and Kashmir
اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے جموں کشمیر کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرنے سے عوام کو منتخب عوامی سرکار سے محروم کر رہی ہے۔‘‘ نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی سرکار اسمبلی انتخابات منعقد کرانے سے خوف زدہ ہے، کیوں کہ عوامی حلقوں میں انکے خلاف کافی غصہ ہے۔‘‘ NC on JK Assembly Election
انکا مزید کہنا ہے کہ ’’بی جے پی سرکار نے جموں کشمیر کے متعلق کئی وعدے کئے تھے تاہم زمینی حقائق ان دعووں کے برعکس ہے۔‘‘ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ترجمان ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی کے لیڈران ایک طرف سے اپنے کارکنان سے اسمبلی انتخابات کے متعلق تاریخ طے کر چکی ہے لیکن دوسری طرف پارٹی کا موقف ہے کہ ’یہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا فیصلہ ہے‘۔ ‘‘PDP on JK Assembly Election
ڈیموکرٹیک آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے بتایا کہ ’’اسمبلی انتخابات میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہئے کیوں کہ جمہوری نظام میں منتخب اور عوامی سرکار ہی ہونی چاہیے۔‘‘ G N Azad on JK Assembly Election
یہ بھی پڑھیں: 'جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرکے اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائیں'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں آٹھ برس قبل لوگوں نے سرکار منتخب کی تھی تاہم صدر راج کے نافذ ہونے کے بعد سیاسی جماعتیں بار ہا مطالبہ کر رہی ہیں کہ انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ الیکشن کمیشنر نے جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں ہر پنچایت میں ووٹر فہرست کا جائزہ اور اپڈیشن کرنے کے ہدایات صادر کیے جس کے بعد اس پر انتظامیہ عمل پیرا ہے۔
مزید پڑھیں: M Y Tarigami Attacks BJP: بی جے پی کشمیر میں انتخابات منعقد کرانے کے موڑ میں نہیں، تاریگامی