پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈٰی پی) کی صدر اور جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے ایک انتخابی حلقے میں دوبارہ پولنگ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا یہ فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حامی جماعتوں کو مدد کرنے کا ایک وسیلہ ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن پارٹیوں کو دھیان میں رکھ کر مختلف معیارات اپنا رہا ہے۔ شوپیاں کے بال پورہ انتخابی حلقے میں ووٹنگ کی زیادہ شرح درج ہونے کی بنا پر وہاں دوبارہ پولنگ کرانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ بی جے پی حامی جماعتوں کو مدد کرنے کا ایک طریقہ ہے'۔
دریں اثناء پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے ایک رکن عوامی نیشنل کانفرنس نے الزام لگایا ہے کہ بانڈی پورہ کے دو انتخابی حلقوں میں انتخابات کے دوران دھاندلیوں کے پیش نظر دوبارہ پولنگ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن اس مطالبے کو مسترد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: مصطفی کمال
بتادیں کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے آٹھ مراحل پر محیط ڈی ڈی سی انتخابات کی پولنگ ہفتے کے روز اختتام پذیر ہوگئی اور ووٹ شماری 22 دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔