سرینگر: محکمۂ موسمیات کی اگلے چند دنوں کے دوران برف و باراں کی پیش گوئی کے بیچ وادیٔ کشمیر کے کئی علاقوں بشمول سری نگر میں جمعے کی صبح بھی برف کی مہین سفید چادر بچھی تھی۔ متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 0.5 سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے جب کہ گلمرگ میں 10.0 سینٹی میٹر، پہلگام میں 8.7 سینٹی میٹر، کپوارہ میں 2.5 سینٹی میٹر، قاضی گنڈ میں 11.0 سینٹی میٹر، بانہال میں 2.0 سینٹی میٹر اور بٹوٹ میں 2.0 سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے۔ دریں اثنا مطلع ابرا آلود رہنے سے وادی کے شبانہ درجۂ حرارت میں مزید بہتری واقع ہوئی ہے۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 0.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجۂ حرارت منفی 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ سری نگر میں 5 جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجۂ حرارت منفی 6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 7.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب بھی یہی درجۂ حرارت ریکارڈ ہوا تھا۔ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 2.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجۂ حرارت منفی 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجۂ حرارت منفی 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجۂ حرارت منفی 3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Snowfall In Kashmir: کشمیر میں برفباری کا سلسلہ جاری، فضائی ٹریفک متاثر
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 13.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی14.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق وادی میں 25 جنوری تک موسم خراب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 22 جنوری تک موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کہیں کہیں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں 23 سے 25 جنوری تک میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری جب کہ بالائی علاقوں میں بھاری برف کا امکان ہے۔ محکمے نے ان علاقوں کے لوگوں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں، سے خبر دار رہنے کی تاکید کی ہے۔ بتادیں کہ وادیٔ کشمیر میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے جو ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری برف باری کے لیے مشہور ہے۔
سرینگر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ صبح سویرے سے تمام پروازیں لو وسیبلیٹی (کہرا) کی وجہ سے تاخیر کا شکار تھیں۔ انہوں نے کہا، "موسم میں بہتری کے بعد اب 10:30 کے قریب فلائٹ آپریشن شروع ہوئے"۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "اب تک موسم کی وجہ سے کوئی پرواز منسوخ نہیں ہوئی ہے۔ آج کے لیے شیڈول تمام پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔" کچھ حصوں میں تازہ برفباری اور بارش کے ساتھ آج صبح سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت بھی روک دی گئی جبکہ کئی سرحدی سڑکیں پہلے ہی بند ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ رامبن اور بانہال کے درمیان برف باری کے پیش نظر جموں سرینگر قومی شاہراہ پر دونوں طرف سے ٹریفک کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔
یو این آئی