انتظامیہ نے اس ضمن میں حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو طلبہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی ڈگریاں مکمل کرکے خطے میں پانچ اور تین سال سروس نہیں دیں گے، ان پر پچاس لاکھ اور 45 لاکھ روپیہ کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ Government Bond For Medical Students in Ladakh
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسے اقدام لداخ یونین ٹریٹری میں ڈاکٹرز کی کمی Lack of Doctors in Ladakh Union Territory کی وجہ سے لینا پڑا ہے، جو عوام کے مفاد میں ہے۔ ریزرویشن پر میڈیکل ڈگریاں حاصل کرنے والے امیدوار اگر اپنی ڈگریاں ادھوری چھوڑیں گے تو ان پر بھی بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کو سنہ 2022 سے نافذ کیا جائے گا۔ خطے میں لوگ اس فیصلے پر حکام سے نالاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ افسر شاہی راج میں ایسے ہی احکامات صادر کرنے کی توقعات ہوتے ہیں۔ Government Bond For Medical Students
اشے ڈولما نام کے ایک شخص نے اس حکمنامے کے متعلق فیس بک پر لکھا کہ یہ موقع ہے جب لداخ میں جمہوریت کی بحالی کے لئے سول سوسائٹی اور حزب اختلاف کو جاگنا ہوگا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ انتظامیہ جو ایسے فیصلے لے رہی ہے، اس سے عوام کو مین سٹریم سے دور رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پراگریسیو سوچ رکھنے والے لوگوں کے لئے ایک امتحان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: J&K Health and Medical Education Department: صحت وطبی تعلیم پی اوز اور اے اوز کو بااختیار بنانے پر غور کررہا ہے
سمانلہ ڈورجے نوربو کا کہنا ہے کہ وہ سروس بانڈ حکمنامہ کے مخالف نہیں ہیں لیکن ہمیں یہ تشویش ہے کہ عوامی خواہشات کے برعکس کس طرح خطے کی بیروکریسی ہمارے مقدر کا فیصلہ کرتی ہے۔ Compulsory Government Service Bond for Medical Students