ان خیالات کا اظہار سابق نائب وزیر اعلی اور جموں و کشمیر اسمبلی کے سپیکرکویندر گپتا نے ای ٹی بھارت کے نمائندے سے ایک بات چیت کے دوران کیا۔
ان کا کہنا تھا:'مخلوط حکومت کے دوران پی ڈی پی نے ایجنڈاآف الائنس پر عمل ہی نہیں کیا'۔
انہوں نے کہا کہ ''یہ محبوبہ مفتی تھیں جنہون نے کہاتھا کہ کیا بچے ٹافی یا دودھ لینے کے لیے گئے تھے اور آج کو اپنی ختم ہوتی شناخت کو بچانے کے لیے علحیدگی پسندوں اور جماعت اسلامی کے تئیں اپنی ہمدردی جتتا رہی مگر لوگ کافی ہوشیار ہیں اور وہ محبوبہ مفتی ہر ایک چال کو پہچانتے ہیں۔
ریاست کے نائب وزیر نے ایک سوال کےجواب میں کہا کہ پنچایتی اور میونسپل انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی پارٹیاں جموں دوستانہ طریقہ میں پارلیمانی انتخابات لڑرہے ہیں کیونکہ پی ڈی پی، این سی اور کانگریس ان تینوں پارٹیوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے خوف کھا کر اکھٹے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔
کویندر گپتا نے مزید کہنا تھا کہ'' ریاست خاص وادی کشمیر میں بی جے پی کی پوزیشن دن بدن مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ لوگ کھل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کا ساتھ دے رہے ہیں اور بنا خوف و خطر اس پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جو خوش آئند بات ہے'۔
انہوں نے کہا:' جنوبی کشمیر جو عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے وہاں ہمارے امیدوار کو ڈھول نقارے کے ساتھ استقبال کیاجاتا ہے جس سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ لوگ بی جے پی کو چاہتے ہیں'۔