سرینگر (جموں و کشمیر) : علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس نے پونچھ کے رہنے والے محفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد نامی تین ’’شہریوں کے حراستی قتل‘‘ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اس علاقے میں ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ حریت کانفرنس ہر طرح کی خونریزی اور انسانی جانوں کے زیاں پر غمزدہ ہے اور اسکی مذمت کرتی ہے۔‘‘ بیان میں کہا گیا کہ ’’جموں و کشمیر میں انسانی جانوں کے خون کے زیاں کا عمل گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے اور بظاہر اس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا۔ حریت کانفرنس لگاتار مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی وکالت کرتی رہی ہے تاکہ انسانی جانوں کے زیاں کے عمل کو روکا جاسکے کیونکہ مصائب اور مسائل کے خاتمے کا یہی ایک واحد راستہ ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: پونچھ شہری ہلاکتیں، محبوبہ مفتی نے کیا معاوضے کا مطالبہ
یاد رہے کہ سرحدی ضلع پونچھ کے بفلیاز علاقے میں مقامی باشندوں نے سیکورٹی فورسز پر علاقے کو محاصرے میں لیکر کئی مقامی باشندوں کا زد و کوب کرنے کا الزام عائد کیا۔ لوگوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ فوج نے تشدد کے دوران تین افراد کو بے رحمی سے ہلاک کیا جن کی لاشیں بوریوں میں بھر کر مقامی باشندوں کے سپرد کی گئیں۔ اس کے علاوہ درجن بھر قریب لوگ شدید زخمی کیے گئے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں اور موت و حیات کی کشمکش میں ہیں۔ علیحدگی پسند تنظیم سمیت جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے بھی شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔