ETV Bharat / state

کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی کا عادی - منسٹری آف ہلیتھ اینڈ فیملی ویلفیر

کشمیر میں سالانہ تمباکو مصنوعات کی خریداری پر 600 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔

کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی کا عادی
کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی کا عادی
author img

By

Published : Feb 11, 2020, 11:58 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 1:08 AM IST

ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر نے کہا کہ ایک سال کے دوران کشمیر کے نو اضلاع کے لوگ تمباکو کی مصنوعات پر 595 کروڑ روپئے خرچ کرتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ضلع سرینگر میں 122 کروڑ روپئے ، اننت ناگ میں 103 کروڑ ، بارہمولہ 98 کروڑ ، کپواڑہ میں 84 کروڑ ، پلوامہ میں 55 کروڑ ، کلگام میں 41 کروڑ ، بانڈی پورہ میں 37 کروڑ ، گاندربل میں 29 کروڑ ، اور شوپیاں میں 26 کروڑ خرچ ہوئے، تاہم وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

منسٹری آف ہلیتھ اینڈ فیملی ویلفیر کی طرف سے کیے گئے ایک سروے کی بنیاد یہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات کے ایک ایکٹ 'سی او ٹی پی اے' کے ناقص نفاذ کی وجہ سے جموں کشمیر میں زیادہ تر تمباکو کا استعمال ہو رہا ہے۔

نیشنل تمباکو کنٹرول پروگرام کے ڈویژنل نوڈل آفیسر ڈاکٹر ناہد انجم ملک نے کہا کہ اس تمباکو کے استمعال کو کم کرنے سے معاشی بوجھ کم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمباکو کے استعمال کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں شعور پیدا کررہے ہیں۔ ہم 2003 کے کوپٹا ایکٹ کے نفاذ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہ تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری مہم جاری ہے۔ اس سلسلے میں سوشل ورکرز، این جی اوز، اسکولی ٹیچرز کو تربیت دی گئی ہے، تاکہ وہ لوگوں کو اس کے بُرے اثرات کے بارے میں آگاہ کر سکیں۔ اس کے علاوہ ضلع بڈگام میں تقریباً 70 اسکولوں میں بیداری پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔

جی اے ٹی ایس سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جموں کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی ملوث میں ہے۔

سروے کے مطابق جموں و کشمیر کے 19.4 فیصد لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں، 1.4 فیصد لوگ سیگریٹ کے ساتھ ساتھ اسموک لیس تمباکو نوشی میں ملوث ہیں۔

سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بالغوں میں سے 10.4 فیصد سگریٹ، 6.3 فیصد حقہ پیتے ہیں اور 6.2 فیصد لوگ بیڈی کرتے ہیں۔

سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 17 سے 18 برس کی عمر تمباکو نوشی کے عادی ہوجاتے ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر نے کہا کہ ایک سال کے دوران کشمیر کے نو اضلاع کے لوگ تمباکو کی مصنوعات پر 595 کروڑ روپئے خرچ کرتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ضلع سرینگر میں 122 کروڑ روپئے ، اننت ناگ میں 103 کروڑ ، بارہمولہ 98 کروڑ ، کپواڑہ میں 84 کروڑ ، پلوامہ میں 55 کروڑ ، کلگام میں 41 کروڑ ، بانڈی پورہ میں 37 کروڑ ، گاندربل میں 29 کروڑ ، اور شوپیاں میں 26 کروڑ خرچ ہوئے، تاہم وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

منسٹری آف ہلیتھ اینڈ فیملی ویلفیر کی طرف سے کیے گئے ایک سروے کی بنیاد یہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات کے ایک ایکٹ 'سی او ٹی پی اے' کے ناقص نفاذ کی وجہ سے جموں کشمیر میں زیادہ تر تمباکو کا استعمال ہو رہا ہے۔

نیشنل تمباکو کنٹرول پروگرام کے ڈویژنل نوڈل آفیسر ڈاکٹر ناہد انجم ملک نے کہا کہ اس تمباکو کے استمعال کو کم کرنے سے معاشی بوجھ کم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمباکو کے استعمال کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں شعور پیدا کررہے ہیں۔ ہم 2003 کے کوپٹا ایکٹ کے نفاذ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہ تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری مہم جاری ہے۔ اس سلسلے میں سوشل ورکرز، این جی اوز، اسکولی ٹیچرز کو تربیت دی گئی ہے، تاکہ وہ لوگوں کو اس کے بُرے اثرات کے بارے میں آگاہ کر سکیں۔ اس کے علاوہ ضلع بڈگام میں تقریباً 70 اسکولوں میں بیداری پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔

جی اے ٹی ایس سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جموں کشمیر میں ہر چوتھا فرد سگریٹ نوشی ملوث میں ہے۔

سروے کے مطابق جموں و کشمیر کے 19.4 فیصد لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں، 1.4 فیصد لوگ سیگریٹ کے ساتھ ساتھ اسموک لیس تمباکو نوشی میں ملوث ہیں۔

سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بالغوں میں سے 10.4 فیصد سگریٹ، 6.3 فیصد حقہ پیتے ہیں اور 6.2 فیصد لوگ بیڈی کرتے ہیں۔

سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 17 سے 18 برس کی عمر تمباکو نوشی کے عادی ہوجاتے ہیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 1:08 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.