جموں وکشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کرونا وائرس کی وبا کے چلتے ملک بھر کے تمام جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی غرض سے تقریبا41 قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ مرکزی زیر انتظام خطہ کی انتظامیہ نے ان افراد پر عائد پی ایس اے کو بھی ہٹایا ہے۔
رہا کیے جانے والے افراد کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انتظامیہ کے افسر کا کہنا تھا کہ ’’15 بارہمولہ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں، آٹھ پلوامہ سے، سات اننت ناگ سے، تین کپوارہ سے، دو بڈگام سے، دو بانڈی پورہ سے اور دو گاندربل کے رہنے والے ہیں۔ جبکہ کولگام اور سری نگر اضلاع سے ایک ایک شخص رہا کیا جائے گا۔‘‘
انتظامیہ کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر کے تقریبا 500 باشندگان پی ایس اے کے تحت حراست میں لئے گئے تھے۔ ان افراد میں 53 جموں صوبے سے تعلق رکھتے ہیں۔
رہائی کے بعد یہ افراد واپس اپنے گھر کیسے پہنچ پائیں گے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے افسر کا کہنا تھا کہ ’’ان افراد کے رشتہ داروں کو ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے پاس اجراء کیے جائیں گے اور پی ایس اے کی منسوخی کے دستاویز بھی ان کے پاس موجود ہوں گے۔ جس سے یہ اپنا سفر آسانی سے مکمل کر پائیں گے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اتر پردیش اور ہریانہ کی جیل انتظامیہ وہاں پر قید کشمیری افراد کی وادی واپسی کے تمام لوازمات پوری کرے گی۔‘‘
جب اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے اترپردیش پولیس کے ڈی آئی جی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’ابھی ہمارے پاس کوئی بھی آرڈر نہیں پہنچا ہے۔ کشمیری قیدیوں کی رہائی کے تعلق سے کوئی بھی فیصلہ وزارت داخلہ کی جانب سے آئے حکمنامے کے بعد ہی لیا جائے گا۔‘‘
وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے دعویٰ کیا کہ اس مہینے کم سے کم دو سو قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے اور مزید معاملات پر غور و خوض چل رہا ہے۔ جس کے بعد مزید افراد کی رہائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔‘‘