ETV Bharat / state

کشمیری خاتون صحافی بین الاقوامی ایوارڈ سے سرفراز - masrat zahra

جواں سال کشمیری خاتون فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کو فوٹو جرنلزم ایوارڈ میں رواں سال کے ’’انجا نڈرنگھاؤس ایوارڈ‘‘ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

کشمیری خاتون صحافی بین الاقوامی ایوارڈ سے سرفراز
کشمیری خاتون صحافی بین الاقوامی ایوارڈ سے سرفراز
author img

By

Published : Jun 11, 2020, 11:07 PM IST

بین الاقوامی خواتین میڈیا فاؤنڈیشن (IWMF) نے مسرت زہرا کو جمعرات کے روز فوٹو جرنلزم ایوارڈ کے لیے اس سال کے انجا نڈرنگھاؤس ایوارڈ کے لئے منتخب کیا ہے۔

سرینگر سے تعلق رکھنے والی مسرت زہرا نے اپنی تصاویر میں کشمیر میں جاری نامساعد و نا مناسب حالات اور اس تنازعے کی وجہ سے مقامی لوگوں پر مرتب ہونے والے اثرات کی عکاسی کی ہے۔ آیی ڈبلیو ایم ایف کی جیوری نے مسرت کی انسانیت سوز اور خواتین پر خصوصی توجہ اور انکی کہانیوں کو عکس بند کرنے کی تعریف کرتے ہوئے مسرت کے کام کی کافی سراہنا کی ہے۔

خیال رہے کہ مسرت زہرا کو دیا جانے والا یہ ایوارڈ جرمن فوٹو جرنلسٹ انجا نڈرنگھاؤس کی یاد میں قائم کیا گیا ہے جو سال 2014 میں افغانستان میں ہلاک ہو گئی تھی۔

بیس ہزار امریکی ڈالر پر مشتمل یہ ایوارڈ ہر سال آئی ڈبلیو ایم ایف کے ذریعے ان بہادر خواتین صحافیوں کو دیا جاتا ہے جو شورش زدہ یا متنازعہ خطوں میں پیشہ ورانہ خدمات انجام دے رہی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مسرت زہرا کے خلاف حال ہی میں جموں و کشمیر پولیس نے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا جس کی مقامی و بین الاقوامی سطح پر صحافتی حلقوں نے مخالفت کی اور اسے کشمیر میں صحافیوں کو دبانے سے تعبیر کیا تھا، تاہم جموں و کشمیر پولیس نے انہیں بعد میں گرفتار نہیں کیا۔

مسرت زہرا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ایوارڈ سے سرفراز کیا جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کشمیر جیسی چھوٹی جگہ سے ان جیسے صحافیوں کے کام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

ایوارڈ حاصل کرنے پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایوارڈ دراصل کشمیری قوم کے لئے باعث اعزاز ہے۔‘‘

مسرت نے مزید کہا ’’"مجھے امید ہے کہ یہ اعزاز مجھے اپنی صلاحیتوں کو مکمل کرنے اور زیادہ سے زیادہ اعتماد پیدا کرنے کا باعث بنے گا، میں یہ توقع کرتی ہوں کہ اس سے دوسری خواتین فوٹو جرنلسٹس کو بھی ان مشکل حالات میں کام کرنے کا حوصلہ ملے گا"۔‘‘

بین الاقوامی خواتین میڈیا فاؤنڈیشن (IWMF) نے مسرت زہرا کو جمعرات کے روز فوٹو جرنلزم ایوارڈ کے لیے اس سال کے انجا نڈرنگھاؤس ایوارڈ کے لئے منتخب کیا ہے۔

سرینگر سے تعلق رکھنے والی مسرت زہرا نے اپنی تصاویر میں کشمیر میں جاری نامساعد و نا مناسب حالات اور اس تنازعے کی وجہ سے مقامی لوگوں پر مرتب ہونے والے اثرات کی عکاسی کی ہے۔ آیی ڈبلیو ایم ایف کی جیوری نے مسرت کی انسانیت سوز اور خواتین پر خصوصی توجہ اور انکی کہانیوں کو عکس بند کرنے کی تعریف کرتے ہوئے مسرت کے کام کی کافی سراہنا کی ہے۔

خیال رہے کہ مسرت زہرا کو دیا جانے والا یہ ایوارڈ جرمن فوٹو جرنلسٹ انجا نڈرنگھاؤس کی یاد میں قائم کیا گیا ہے جو سال 2014 میں افغانستان میں ہلاک ہو گئی تھی۔

بیس ہزار امریکی ڈالر پر مشتمل یہ ایوارڈ ہر سال آئی ڈبلیو ایم ایف کے ذریعے ان بہادر خواتین صحافیوں کو دیا جاتا ہے جو شورش زدہ یا متنازعہ خطوں میں پیشہ ورانہ خدمات انجام دے رہی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مسرت زہرا کے خلاف حال ہی میں جموں و کشمیر پولیس نے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا جس کی مقامی و بین الاقوامی سطح پر صحافتی حلقوں نے مخالفت کی اور اسے کشمیر میں صحافیوں کو دبانے سے تعبیر کیا تھا، تاہم جموں و کشمیر پولیس نے انہیں بعد میں گرفتار نہیں کیا۔

مسرت زہرا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ایوارڈ سے سرفراز کیا جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کشمیر جیسی چھوٹی جگہ سے ان جیسے صحافیوں کے کام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

ایوارڈ حاصل کرنے پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایوارڈ دراصل کشمیری قوم کے لئے باعث اعزاز ہے۔‘‘

مسرت نے مزید کہا ’’"مجھے امید ہے کہ یہ اعزاز مجھے اپنی صلاحیتوں کو مکمل کرنے اور زیادہ سے زیادہ اعتماد پیدا کرنے کا باعث بنے گا، میں یہ توقع کرتی ہوں کہ اس سے دوسری خواتین فوٹو جرنلسٹس کو بھی ان مشکل حالات میں کام کرنے کا حوصلہ ملے گا"۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.