سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر ریکانسیلیشن فرنٹ نامی ایک تنظیم کے صدر اور تاجر سے بنے سیاستداں کشمیری پنڈت سندیپ ماوا نے کالعدم قرار دی گئی علیحدگی پسند تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے دفتر کے اندر بھارت کا قومی پرچم چسپان کیا۔ منگل کو سندیپ ماوا اپنے چند حامیوں کے ساتھ شہر خاص کے علاقہ بوہری کدل پہنچے، جہاں انہوں نے جے کے ایل ایف کے دفتر کے اندر ترنگا لگایا۔ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ہی جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کا یہ دفتر بند تھا کیونکہ اس علیحدگی پسند تنظیم کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اور اس کے سربراہ محمد یاسین ملک سمیت جے کے ایل ایف کے دیگر علیحدگی پسند رہنما الگ الگ مقدمات کے تحت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
اس موقع پر سندیپ ماوا نے کہا کہ ’’ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کے لیے ہم سرگرم ہیں اور ہم کشمیر میں امن و امان کے قیام اور شدت پسندی کے خاتمے سے متعلق یہ پیغام دیتے ہوئے دیگر ملک دشمن عناصر کو ملکی اور قانونی دائرے میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جے کے ایل ایف 90 کی دہائی سے جموں کشمیر میں عسکری کارروائیوں میں سرگرم تھی۔ جے کے ایل ایف - جس کی قیادت مرحوم مقبول بٹ، یاسین ملک اور بِٹہ کراٹے وغیرہ کرتے تھے - کے مرکزی دفتر پر ملک کا ترنگا لہرانے سے ہم نے انہیں مناسب جواب دیا ہے۔‘‘
کشمیری پنڈت سندیپ ماوا کے مطابق ’’کشمیری مسلمان اور پنڈت مل کر ایک نیا جموں و کشمیر بنائیں گے جو کہ امن کی راہ پر گامزن ہوکر ترقی کے نئے باب شروع کریں گے۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ برس 3 اگست کو بھی سندیپ ماوا نے سرینگر کے راج باغ علاقے میں علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی دفتر کے دروازے پر بھارتی قومی پرچم لہرایا تھا۔
مزید پڑھیں: سرینگر: پریس کالونی میں پہلی بار ترنگا لہرایا گیا