ETV Bharat / state

کشمیر: صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج

احتجاج کرنے والے ان صحافیوں نے پولیس کی جانب سے مبینہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے معاملے کی جانچ کرنے کی اپیل کی ہے۔

سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج
سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 10:11 PM IST

وادی کشمیر میں گزشتہ روز پولیس کی جانب سے صحافیوں کی مبینہ مار پیٹ کے خلاف آج میڈیا سینٹر کے باہر احتجاج کیا گیا۔

سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج


احتجاج کرنے والے ان صحافیوں نے پولیس کی جانب سے مبینہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے معاملے کی جانچ کرنے کی اپیل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر پریس کلب کے ایگزیکٹیو ممبر گوہر گیلانی کا کہنا تھا کہ 'کل ہمارے دو ساتھیوں کی پولیس نے مار پیٹ کی جس کے خلاف احتجاجاً ہم اپنی ناراضگی کو درج کر رہے ہیں'۔


اُن کا مزید کہنا تھا کہ'آج ہم سرینگر کے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر حسیب مُغل سے ملے، جنہوں نے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کی اور وعدہ کیا کہ دس دن کے اندر کیس کے تعلق سے تسلی بخش نتائج سامنے ہوں گے'۔

صحافیوں کا کہنا تھا کہ 'فورسز کی جانب سے صحافیوں کو رپورٹنگ کے وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے اور آئے روز صحافی حفاظتی اہلکاروں کے عذاب و عتاب کا شکار ہو جاتے ہیں'۔

احتجاج کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے صحافیوں کا کہنا تھا کہ احتجاج کرکے نہ صرف ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہوئی زیادتی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں بلکہ پولیس سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ صحافیوں کی پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی میں حائل و رکاوٹ نہ بنیں'۔

سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج
سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج

واضح رہے کہ گزشتہ روز شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف اسلامیہ کالج کے طلباء کی جانب سے ہوئے احتجاج کے دوران پولیس نے دو مقامی صحافیوں کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

صحافیوں نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے گئے تھے لیکن پولیس کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) رعنا واری راشد خان نے ایس پی شمال سجاد شاہ کی موجودگی میں صحافیوں کا زد و کوب کیا'۔

وادی کشمیر میں گزشتہ روز پولیس کی جانب سے صحافیوں کی مبینہ مار پیٹ کے خلاف آج میڈیا سینٹر کے باہر احتجاج کیا گیا۔

سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج


احتجاج کرنے والے ان صحافیوں نے پولیس کی جانب سے مبینہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے معاملے کی جانچ کرنے کی اپیل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر پریس کلب کے ایگزیکٹیو ممبر گوہر گیلانی کا کہنا تھا کہ 'کل ہمارے دو ساتھیوں کی پولیس نے مار پیٹ کی جس کے خلاف احتجاجاً ہم اپنی ناراضگی کو درج کر رہے ہیں'۔


اُن کا مزید کہنا تھا کہ'آج ہم سرینگر کے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر حسیب مُغل سے ملے، جنہوں نے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کی اور وعدہ کیا کہ دس دن کے اندر کیس کے تعلق سے تسلی بخش نتائج سامنے ہوں گے'۔

صحافیوں کا کہنا تھا کہ 'فورسز کی جانب سے صحافیوں کو رپورٹنگ کے وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے اور آئے روز صحافی حفاظتی اہلکاروں کے عذاب و عتاب کا شکار ہو جاتے ہیں'۔

احتجاج کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے صحافیوں کا کہنا تھا کہ احتجاج کرکے نہ صرف ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہوئی زیادتی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں بلکہ پولیس سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ صحافیوں کی پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی میں حائل و رکاوٹ نہ بنیں'۔

سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج
سرینگر میں صحافیوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج

واضح رہے کہ گزشتہ روز شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف اسلامیہ کالج کے طلباء کی جانب سے ہوئے احتجاج کے دوران پولیس نے دو مقامی صحافیوں کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

صحافیوں نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے گئے تھے لیکن پولیس کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) رعنا واری راشد خان نے ایس پی شمال سجاد شاہ کی موجودگی میں صحافیوں کا زد و کوب کیا'۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.