سرینگر: پی ڈی صدر اور سابق وزیر اعلٰی محبوبہ مفتی نے صحافی شاہد تاتنری کو جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی تنقید کی ہے۔ محبوبی مفتی نے کہا کہ کشمیر میں صحافی کو سچ بولنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "بی جے پی ترجمان کی طرف سے قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر انڈیا کو اس کا خمیازہ بگھتنا پڑ رہا ہے لیکن کشمیر میں صحافی کو سچ بولنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔"
کشمیری صحافی کو سچ بولنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے: محبوبہ مفتی ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ صحافی نے فوج کی جانب سے احتجاج منعقد کروانے پر رپورٹ کرنے پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ نوجوان صحافی شاہد تانتری جو دلی کے ماہانہ انگریزی جریدے 'دی کاراوان' کے ساتھ کام کررہے ہیں، نے سرینگر میں فوج کی جانب سے شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی پروگرام "آخر کب تک" پر ایک مفصل رپورٹ لکھی ہے۔ شاہد تانترے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد ان کو اور ان کے والد کو جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ اس مبینہ ہراسانی کی ایمنسٹی انٹرنیشنل اور پریس کونسل آف انڈیا نے بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی صحافت کے خلاف ہتھکنڈہ ہے۔مزید پڑھیں: