ETV Bharat / state

Porotype For Paralyzed Patients اعجاز کا "پروٹو ٹائپ" فالج کے مریضوں میں نئی امید دلا رہا ہے - Robotic Hand for Paralyzed Patients

اعجاز حسین نے یہ پروٹو ٹائپ تیار کرنے میں 2 برس کا عرصہ لگا ہے اور اس ایجاد کو تیار کرنے میں انہیں این آئی ٹی سرینگر کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سندیپ راتھی کی رہنمائی حاصل رہی۔ وہیں انسٹی ٹیوٹ کے تین انجینئرنگ طلبہ نے اعجاز کے اس اختراع میں اپنا تعاون پیش کیا ہے۔

kashmiri-engineers-prototype-bringing-new-hope-to-paralyzed-patients
اعجاز کا "پروٹو ٹائپ" فالج کے مریضوں میں نئی امید دلا رہا ہے
author img

By

Published : Apr 4, 2023, 3:53 PM IST

Updated : Apr 4, 2023, 4:14 PM IST

اعجاز کا "پروٹو ٹائپ" فالج کے مریضوں میں نئی امید دلا رہا ہے

سرینگر: سرینگر سے تعلق رکھنے والے 21سالہ ایک نوجوان نے ایک ایسا پروٹو ٹائپ ایجاد کیا جو کہ معذور یا فالج میں مبتلا مریضوں کے لیے خود مختاری کی نئی آش چگا رہا یے۔ یہ پروٹو ٹائپ مکمل برین کمپوٹر انٹر فیس یعنی دماغی سیگنلز پر کام کرتا ہے۔اعجاز احمد کا یہ پروٹو ٹائپ ہے کیا،کس طرح یہ کام کرتا ہے اور دوسروں پر انحصار رکھنے معذور یا فالج میں مبتلا مریض اس اختراع سے کس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے اعجاز حسین کے سے ایک خاص بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اختراع فالج کے مریضوں کو خودمختاری کی امید دلاتا ہے جو کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس پر کام کرکے روزمرہ کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرسکتا ہے اور مذکورہ مریض کسی پر بوجھ نہیں بن سکتے ہیں۔اعجاز نے روبوٹیک ہینڈ تیار کیا یے جو کہ برین کمپوٹر انٹر فیس کے اصول پر کام کرتا ہے۔کمپوٹر انٹر فیس دماغی سنگلنز حاصل کرکے کمانڈز کا تجزیہ کرکے انہیں ترجمہ کرتا جبکہ مطلوبہ اعمال انجام دینے کے لئے آوٹ پُٹ ڈیوائسز پر منتقل ہوتے ہیں۔

اس موقعے پر اعجاز نے روبوٹیک ہینڈ کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے اس کے کام کا اصل طریقہ کار بھی سمجھایا کہ یہ کس طرح ایک معذور مریض کو فائدہ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آلہ ہیپٹک فیڈ بیک پر مبنی ہے ۔یہ تیکنیک انسانی دماغ کو نیوروسکی ہیڈ سیٹ کے ذریعے دستانے میں سنگل منتقل کرکے دماغی سوچ پر اپنا کام کریں گا۔ جو کہ مذکورہ مریضوں کو ہاتھوں کی ورزش خود بہ خود کروائے گا۔ایسے میں یہ فزیو تھراپسٹ کے کردار کی جگہ لے لیتا ہے۔

ہیڈ سیٹ میں سینسر ہوتے ہیں جو کہ مریض پہنتا ہے اور دماغی سنگلنز کو پکڑتا ہے۔ یہ دماغ کی سرگرمیوں کو نظر رکھے گا اور ان کو ایسے کمانڈز میں ترجمہ کرے گا جو دستانے کو از خود کام کرائے گا ۔ایسے میں روبوٹ کی مدد سے فعال تربیت غیر فعال طریقوں سے زیادہ موثر ہے اور علاج کے اثرات کو بڑھا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں : Frontotemporal Dementia Disease: فرنٹو-ٹیمپورل ڈیمنشیا ایک لاعلاج بیماری

اعجاز حسین نے یہ پروٹو ٹائپ تیار کرنے میں 2 برس کا عرصہ لگا ہے اور اس ایجاد کو تیار کرنے میں انہیں این آئی ٹی سرینگر کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سندیپ راتھی کی رہنمائی حاصل رہی۔ وہیں انسٹی ٹیوٹ کے تین انجینئرنگ طلبہ نے اعجاز کے اس اختراع میں اپنا تعاون پیش کیا ہے۔جن میں اویناش،ملک ارسلان اور اربینہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔وہیں یہ پروٹو ٹائپ ایم ایس ایم ای کے مدد سے عمل میں لایا گیا ہے۔واضح رہے اعجاز حسین نے کمپوٹر ایپلیکیشن میں ڈگری کی ہے اوریہ این آئی ٹی سرینگر میں انکیوبی کے طور بھی کام کررہا ہے ۔

اعجاز کا "پروٹو ٹائپ" فالج کے مریضوں میں نئی امید دلا رہا ہے

سرینگر: سرینگر سے تعلق رکھنے والے 21سالہ ایک نوجوان نے ایک ایسا پروٹو ٹائپ ایجاد کیا جو کہ معذور یا فالج میں مبتلا مریضوں کے لیے خود مختاری کی نئی آش چگا رہا یے۔ یہ پروٹو ٹائپ مکمل برین کمپوٹر انٹر فیس یعنی دماغی سیگنلز پر کام کرتا ہے۔اعجاز احمد کا یہ پروٹو ٹائپ ہے کیا،کس طرح یہ کام کرتا ہے اور دوسروں پر انحصار رکھنے معذور یا فالج میں مبتلا مریض اس اختراع سے کس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے اعجاز حسین کے سے ایک خاص بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اختراع فالج کے مریضوں کو خودمختاری کی امید دلاتا ہے جو کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس پر کام کرکے روزمرہ کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرسکتا ہے اور مذکورہ مریض کسی پر بوجھ نہیں بن سکتے ہیں۔اعجاز نے روبوٹیک ہینڈ تیار کیا یے جو کہ برین کمپوٹر انٹر فیس کے اصول پر کام کرتا ہے۔کمپوٹر انٹر فیس دماغی سنگلنز حاصل کرکے کمانڈز کا تجزیہ کرکے انہیں ترجمہ کرتا جبکہ مطلوبہ اعمال انجام دینے کے لئے آوٹ پُٹ ڈیوائسز پر منتقل ہوتے ہیں۔

اس موقعے پر اعجاز نے روبوٹیک ہینڈ کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے اس کے کام کا اصل طریقہ کار بھی سمجھایا کہ یہ کس طرح ایک معذور مریض کو فائدہ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آلہ ہیپٹک فیڈ بیک پر مبنی ہے ۔یہ تیکنیک انسانی دماغ کو نیوروسکی ہیڈ سیٹ کے ذریعے دستانے میں سنگل منتقل کرکے دماغی سوچ پر اپنا کام کریں گا۔ جو کہ مذکورہ مریضوں کو ہاتھوں کی ورزش خود بہ خود کروائے گا۔ایسے میں یہ فزیو تھراپسٹ کے کردار کی جگہ لے لیتا ہے۔

ہیڈ سیٹ میں سینسر ہوتے ہیں جو کہ مریض پہنتا ہے اور دماغی سنگلنز کو پکڑتا ہے۔ یہ دماغ کی سرگرمیوں کو نظر رکھے گا اور ان کو ایسے کمانڈز میں ترجمہ کرے گا جو دستانے کو از خود کام کرائے گا ۔ایسے میں روبوٹ کی مدد سے فعال تربیت غیر فعال طریقوں سے زیادہ موثر ہے اور علاج کے اثرات کو بڑھا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں : Frontotemporal Dementia Disease: فرنٹو-ٹیمپورل ڈیمنشیا ایک لاعلاج بیماری

اعجاز حسین نے یہ پروٹو ٹائپ تیار کرنے میں 2 برس کا عرصہ لگا ہے اور اس ایجاد کو تیار کرنے میں انہیں این آئی ٹی سرینگر کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سندیپ راتھی کی رہنمائی حاصل رہی۔ وہیں انسٹی ٹیوٹ کے تین انجینئرنگ طلبہ نے اعجاز کے اس اختراع میں اپنا تعاون پیش کیا ہے۔جن میں اویناش،ملک ارسلان اور اربینہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔وہیں یہ پروٹو ٹائپ ایم ایس ایم ای کے مدد سے عمل میں لایا گیا ہے۔واضح رہے اعجاز حسین نے کمپوٹر ایپلیکیشن میں ڈگری کی ہے اوریہ این آئی ٹی سرینگر میں انکیوبی کے طور بھی کام کررہا ہے ۔

Last Updated : Apr 4, 2023, 4:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.