لاک ڈاون کے باعث کشمیر میں ہزاروں خوانچہ فروشوں کا روزگار متاثر ہوا ہے اور انتظامیہ نے ہر خوانچہ فروش کو ایک ہزار روپیے ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم خوانچہ فروش اس ریلیف سے مطمئن نہیں ہیں، وہ انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انکو کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنا روزگار کما سکیں۔
انتظامیہ کی جانب سے دیے جانے والے ریلیف پر انکا کہنا ہے کہ ’’اس میں بندر بانٹ ہو رہی ہے‘‘ اور ریلیف کی قلیل رقم سے وہ اپنا گھر نہیں چلا سکتے ہیں۔
سرینگر سے تعلق رکھنے والے متعدد خوانچہ فروشوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے اور وہ کووڈ19 کے رہنمایانہ خطوط پر عمل درآمد کرکے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن نے کشمیر کے تاجروں اور محنت کشوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے کیونکہ گزشتہ برس پانچ اگست سے سرکار کی طرف سے جموں و کشمیر میں سخت ترین بندشیں نافذ کی گئی تھیں جس سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔