کوڈ19کے نتیجے میں اسکول بند رہنے کے دوران ٹیوشن فیس کے علاوہ بس فیس حکام، والدین اور اسکول منتظمین کے درمیان تنازعہ شروع ہوا تھا اور اسکولوں پر اضافی بس کرایہ وصول کرنے کے الزامات عائے کیے جا رہے تھے تاہم اس مسئلہ کو پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کشمیر Kashmir PVT School Association کی جانب سے حتمی طور حل کرتے ہوئے بس کرایہ مسافت کے حساب سے مقرر کیا ہے۔
پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کشمیر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا ہے ’’تاکہ والدین اور اسکولوں کے درمیان جو بار بار خلفشار پیدا ہوتا تھا اس کوختم کیا جائے۔ اس ضمن میں پانچ کلومیٹر کے فاصلے کے لئے ماہانہ 1950روپے کرایہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ 5سے 10کلو میٹر تک کے فاصلے کےلئے 2450روپے اور اس کے بعد ہر کلو میٹر کے لئے اضافی 45روپے مقرر کیے گئے Kashmir PVT School Association Fixed Bus Fare According to Distanceہیں۔
ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ تین سال بعد تعلیمی اداروں کا کھلنا ایک نئے چیلنج کے ساتھ سامنے آیا ہے اور ان میں قابل اعتماد، محفوظ اور سستی ٹرانسپورٹیشن سروس کی فراہمی ’’نمایاں‘‘ ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ انہیں پریشان والدین اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے سینکڑوں کالز موصول ہو رہی ہیں جو انہیں صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کر رہے ہیں۔
مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا: ’’پہلے اسکول تعلیمی اور ٹرانسپورٹیشن فیس اکاؤنٹس کو ایک ساتھ ملایا کرتے تھے، تاکہ طلباءکو مناسب شرح پر ٹرانسپورٹ خدمات فراہم کی جاسکیں۔ لیکن اب صورتحال بالکل بدل چکی ہے۔ سب سے پہلے اسکول فیس کمیٹی نقل و حمل اور تعلیمی فیس اکاؤنٹس کو الگ الگ رکھنے کی سفارش کرتی ہے۔‘‘
دریں اثناء، ایسوسی ایشن نے حکام سے اسکول گاڑیوں کو روڑ ٹیکس اور جی پی ایس سے مستثنیٰ رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔