سرینگر (جموں و کشمیر): جموں وکشمیر میں نجی اسکولوں کے لیے فیس مقرر کرنے والی کمیٹی نے تمام نجی اسکولوں کے ذمہ داران کو ہدایت دی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر منظوری کے لیے اپنے فیس کے ڈھانچے کی تجاویز پیش کریں۔ حکم نامہ کے مطابق نجی اسکولوں کو پہلی مرتبہ جنوری 2021 میں تجویز پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ تاہم بعض اسکولوں اور ایسوسی ایشنز کی درخواست کی بنا پر فائلوں کو جمع کرانے کی آخری تاریخ بڑھا دی گئی تھی۔
حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے پہلے فیصلہ صادر کیا تھا کہ تعلیمی اداروں کو اپنے مجوزہ فیس کے ڈھانچے کو تعلیمی سال سے پہلے پیش کرنا چائیے، اس کے ساتھ تمام متعلقہ دستاویز اور اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے لیے پیش کرنا چائیے۔ کمیٹی اس کے بعد سے فیصلہ کرے گی کہ آیا مجوزہ فیس جائز ہے یا نہیں۔ اور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ کوئی اسکول منافع خوری یا کپیٹیشن فیس وصول تو نہیں کر رہا ہے۔ ایک بار جب کمیٹی کی طرف سے فیس کا تعین ہو جاتا ہے بعد میں پھر نجی اسکول منظور شدہ فیس سے زیادہ کوئی رقم وصول نہیں کر سکتے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ جو نجی اسکول اب تک فیس کے تعین اور ضابطے کی فائلیں اور دستاویز جمع کرانے میں ناکام ہوئے انہیں مقررہ وقت تک اپنی فائلیں اور دستاویز جمع کرانے کا حتمی موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ فیس مقرر کرنے والی کمیٹی نے ایک الگ حکم نامے میں نجی اسکولوں کو ٹیوشن فیس میں یکطرفہ اضافہ کرنے سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی نجی اسکول کسی ایسوسی ایشن یا انفرادی اسکول کمیٹی کی اجازت سے کسی بھی قسم کے فیس میں اضافہ کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: Fee Fixation Committee: کشمیر میں ایڈمیشن فیس واپس کرنے کا حکم نامہ جاری