ETV Bharat / state

محکمہ بجلی کے ملازمین کیوں احتجاج کر رہے ہیں؟

جموں و کشمیر میں محکمہ بجلی کے ملازمین نے پیر کے روز محکمے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف یونین ٹیریٹری کے دونوں دارالحکومتوں سرینگر اور جموں کے علاوہ ضلع اور تحصیل کی سطح پر بھی اپنا احتجاج درج کیا۔

محکمہ بجلی ملازمین کیوں احتجاج کر رہے ہیں
محکمہ بجلی ملازمین کیوں احتجاج کر رہے ہیں
author img

By

Published : Jun 1, 2020, 10:40 PM IST

جموں اینڈ کشمیر پاور انجینئرس اینڈ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کمیٹی نے مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلے، جس کے تحت ملک کی سبھی یونین ٹریٹریز میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، کے خلاف یکم جون کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ بجلی ملازمین کیوں احتجاج کر رہے ہیں

محکمہ بجلی کے ملازمین، جن میں سے اکثر نے سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں، نے سرینگر، جموں اور ضلعی و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران 'محکمہ کی نجکاری نامنظور نامنظور، یہ محکمہ ہمارا ہے، وی وانٹ جسٹس' جیسے نعرے لگائے۔

سرینگر میں ہونے والے احتجاج کے حاشئے پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیداروں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: 'حکومت نے ہمیں تحریری ضمانت دی تھی کہ وہ اس محکمے کی کبھی نجکاری نہیں کریں گے۔ آج حکومت اپنے وعدے سے مکر رہی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔ ہماری مانگ ہے کہ نجکاری کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ اگر حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا تو ہم ایک سخت احتجاجی پروگرام دینے پر مجبور ہوں گے'۔

ایک اور ملازم کا کہنا تھا: 'نجکاری کا فیصلہ عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل اور محکمے کے ملازمین کو اعتماد میں لئے بغیر لیا گیا ہے۔ محکمہ کی اپنی حیثیت ختم کرکے اس کو ایک دکان میں تبدیل کرنے کا یہ جو فیصلہ ہے ہم اس کے خلاف برسر احتجاج ہیں۔ نجکاری کا فیصلہ جلد از جلد واپس لیا جانا چاہیے۔ نجکاری سے عوام اور ملازمین دونوں متاثر ہوجائیں گے'۔

جموں میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا: 'نجکاری کے خلاف آج دونوں دارالحکومتوں کے علاوہ ضلع اور تحصیل سطحوں پر بھی احتجاج کیا گیا۔ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ بے شک ہمیں آج سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہے لیکن ہماری آواز کو کوئی دبا نہیں سکتا'۔

جموں اینڈ کشمیر پاور انجینئرس اینڈ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کمیٹی نے مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلے، جس کے تحت ملک کی سبھی یونین ٹریٹریز میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، کے خلاف یکم جون کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ بجلی ملازمین کیوں احتجاج کر رہے ہیں

محکمہ بجلی کے ملازمین، جن میں سے اکثر نے سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں، نے سرینگر، جموں اور ضلعی و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران 'محکمہ کی نجکاری نامنظور نامنظور، یہ محکمہ ہمارا ہے، وی وانٹ جسٹس' جیسے نعرے لگائے۔

سرینگر میں ہونے والے احتجاج کے حاشئے پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیداروں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: 'حکومت نے ہمیں تحریری ضمانت دی تھی کہ وہ اس محکمے کی کبھی نجکاری نہیں کریں گے۔ آج حکومت اپنے وعدے سے مکر رہی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔ ہماری مانگ ہے کہ نجکاری کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ اگر حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا تو ہم ایک سخت احتجاجی پروگرام دینے پر مجبور ہوں گے'۔

ایک اور ملازم کا کہنا تھا: 'نجکاری کا فیصلہ عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل اور محکمے کے ملازمین کو اعتماد میں لئے بغیر لیا گیا ہے۔ محکمہ کی اپنی حیثیت ختم کرکے اس کو ایک دکان میں تبدیل کرنے کا یہ جو فیصلہ ہے ہم اس کے خلاف برسر احتجاج ہیں۔ نجکاری کا فیصلہ جلد از جلد واپس لیا جانا چاہیے۔ نجکاری سے عوام اور ملازمین دونوں متاثر ہوجائیں گے'۔

جموں میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا: 'نجکاری کے خلاف آج دونوں دارالحکومتوں کے علاوہ ضلع اور تحصیل سطحوں پر بھی احتجاج کیا گیا۔ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ بے شک ہمیں آج سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہے لیکن ہماری آواز کو کوئی دبا نہیں سکتا'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.