جموں اینڈ کشمیر پاور انجینئرس اینڈ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کمیٹی نے مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلے، جس کے تحت ملک کی سبھی یونین ٹریٹریز میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، کے خلاف یکم جون کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔
محکمہ بجلی کے ملازمین، جن میں سے اکثر نے سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں، نے سرینگر، جموں اور ضلعی و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران 'محکمہ کی نجکاری نامنظور نامنظور، یہ محکمہ ہمارا ہے، وی وانٹ جسٹس' جیسے نعرے لگائے۔
سرینگر میں ہونے والے احتجاج کے حاشئے پر کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیداروں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: 'حکومت نے ہمیں تحریری ضمانت دی تھی کہ وہ اس محکمے کی کبھی نجکاری نہیں کریں گے۔ آج حکومت اپنے وعدے سے مکر رہی ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔ ہماری مانگ ہے کہ نجکاری کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ اگر حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا تو ہم ایک سخت احتجاجی پروگرام دینے پر مجبور ہوں گے'۔
ایک اور ملازم کا کہنا تھا: 'نجکاری کا فیصلہ عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل اور محکمے کے ملازمین کو اعتماد میں لئے بغیر لیا گیا ہے۔ محکمہ کی اپنی حیثیت ختم کرکے اس کو ایک دکان میں تبدیل کرنے کا یہ جو فیصلہ ہے ہم اس کے خلاف برسر احتجاج ہیں۔ نجکاری کا فیصلہ جلد از جلد واپس لیا جانا چاہیے۔ نجکاری سے عوام اور ملازمین دونوں متاثر ہوجائیں گے'۔
جموں میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا: 'نجکاری کے خلاف آج دونوں دارالحکومتوں کے علاوہ ضلع اور تحصیل سطحوں پر بھی احتجاج کیا گیا۔ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ بے شک ہمیں آج سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہے لیکن ہماری آواز کو کوئی دبا نہیں سکتا'۔