نمائندے نے آج ضلع سرینگر کے کئی نجی اور سرکاری اسکولوں کا دورہ کیا اور پایا کہ تعلیمی اداروں میں کوئی طالب علم موجود نہیں تھا،حالانکہ ٹیچر اور دیگر اسٹاف اسکولوں میں موجود رہے۔
انتظامیہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جن علاقوں میں پابندیاں ہٹا لی گئی ہیں، وہاں بدھ کے روز سے ہائی اسکول کھل جائیں گے۔ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ،کولگام ،پلوامہ اور شوپیاں میں سبھی اسکول بند رہے۔اسی طرح وسطی کشمیر کے بڈگام سے بھی ایسی ہی خبریں سامنے آئیں۔
وادی میں گزشتہ ہفتے پرائمری اور سیکنڈری اسکول کھلے تھے،سرینگر اور دیگر اضلاع میں سبھی اسکول قریب قریب ویران پڑے رہے۔ کشمیر یونیورسٹی،اسلامک سائنس اور ٹیکنولوجی اسنٹی ٹیوٹ،مرکزی کشمیر یونیورسٹی اور کلسٹر یونیورسٹی میں کلاسز ابھی ملتوی ہیں۔ان یونیورسٹیز نے اپنے سمسٹر اور یگر امتحانات بھی ملتوی کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزی حکومت نے پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370اور آرٹیکل 35اے کو منسوخ کر کے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دوریاستوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیاتھا،جس کے بعد سے وادی میں پابندی نافذ ہے۔