اس موسیقی کے پروگرام میں وادی کے دور دراز علاقوں سے آئے فنکاروں نے اپنی فن سے سما باندھ۔ حالانکہ فنکاروں نے یہ الزام عائد کیا کہ کہ انہیں اپنے فن کے مظاہرے کے لیے وادی کشمیر میں انہیں پلیٹ فارم کی کمی ہے جس کی وجہ سے ان کا فن محتاط ہوتا جا رہا ہے۔
گلوکار خالد نسیم نے کہا وادی کی ثقافت اس کی پہچان ہے لیکن رفتہ رفتہ وہ اپنی پہچان کھو رہا ہے اور اس کے لیے انہوں نے خصوصا جموں وکشمیر کے سرکار کی جانب سے چلنے والی نشریاتی ادارے نے اس میں دلچسپی نہیں دکھائی۔ تاہم کچھ غیر سرکاری تنظیموں اور چند فنکاروں کی وجہ سے وہ اپنے فن باقی ہے۔