ETV Bharat / state

JKAS Qualifier Wajeeza Interview سابق صدر پرنب مکھرجی نے مجھے پبلک سروسز میں جانے کا مشورہ دیا، جے کے اے ایس کوالیفائر وجیزہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 28, 2023, 8:57 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ذوالقرنین زلفی نے جموں وکشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز میں 7واں مقام حاصل کرنے والی وجیزہ سے خصوصی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرنب مکھرجی کی تجویز پرانہوں نے پبلک سروس امتحانات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

jkas-qualifier-wajeeza-he-advised-me-to-work-in-govt-sector-kashmiri-woman-recalls-conversation-with-former-president-pranab-mukherjee-as-she-qualifies-jkas-exam
Etv Bharatسابق صدر پرناب مکھرجی نے مجھے پبلک سروسز میں جانے کا مشورہ دیا، جے کے اے ایس کوالیفئر وجیزہ
سابق صدر پرناب مکھرجی نے مجھے پبلک سروسز میں جانے کا مشورہ دیا، جے کے اے ایس کوالیفئر وجیزہ

سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والی 28 برس کی وجیزہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت رتن اے پی جے عبدالکلام سے متاثر ہیں اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے مشورے پر پبلک سروس امتحانات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

رواں مہینے کی 22 تاریخ کو جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔ ان امتحانات میں سرینگر کے باغ مہتاب (بنیادی طور پر لسجن) علاقے کی رہنے والی وجیزہ نے 1058 نمبرات حاصل کر کے ساتواں پائیدان حاصل کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران وجیزہ کا کہنا تھا کہ "میں عبدالکلام سے کافی متاثر ہوں۔ جب میں کمپیوٹر سائنسز میں بیچلرز آف ٹیکنالوجی کی ڈگری کی تعلیم حاصل کر رہی تھی، اسی دوران ایک تقریب کے دوران میری ملاقات سابق صدر ہند پرنب مکھرجی سے ہوئی۔ بات چیت کے دوران اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ مستقبل میں آپ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ جس کے جواب میں، میں نے اُن کو کہا کہ میرا رجحان آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی اور ہے۔ جس پر اُنہوں نے مجھے پبلک سروس میں جانے کا مشورہ دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عوامی خدمات شعبے میں کافی ضرورت ہے۔"

وجیزہ کی ابتدائی تعلیم سرینگر میں ہی ہوئی، تاہم انہوں نے اعلیٰ تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے حاصل کی۔ اُن کے والدین بھی سرکاری ملازم رہ چکے ہیں۔ ان کے والد محکمے ماہیگیری میں تعینات تھے جبکہ والدہ ایک سرکاری اسکول میں استانی تھی۔وجیزہ صحافت کرنا چاہتی تھی تاہم والدین اُن کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتے تھے۔


وجیزہ کا کہنا تھا کہ "ابھی میری ترجیح پوسٹنگ ملنے کے بعد پبلک سروس کے کام پر مرکوز ہے، لیکن دیگر اعلیٰ امتحانات جیسے آئی اے ایس اور آئی ایف ایس کے لیے بھی وہ کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز میں، میں نے دوسری کوشش میں کامیابی حاصل کی۔میں اپنے علاقے (لسجن) سے پبلک سروس امتحانات کوالیفائی کرنے والی پہلی ہوں۔ مجھے سے پہلے وہاں سے کسی نے بھی اس طرح کے امتحانات کلیئر نہیں کیا ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب میری وجہ سے دیگر کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔"


اُن کا مزید کہنا تھا کہ"امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کافی محنت کرنی پڑی ہے۔ کافی لمبے عرصے تک پڑھائی کرنی پڑتی ہے اور لکھنا بھی بہت کچھ پڑتا ہے۔ مجھے اس امتحان میں کامیابی کے لیے سب کا تعاون حاصل ہوا ہے۔ جن لوگوں نے مجھ سے پہلے ان امتحانات میں کامیابی حاصل کی تھی، اُن سے میں نے رہنمائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ پڑھائی کے ساتھ خود کو تندرست رکھنے کے لیے روزانہ ورزش کرتی تھی۔ ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لئے انگریزی پوئیٹری کی کتابیں پڑھتی تھی اور شوقیہ طور کشمیری پکوان بھی بناتی ہوں۔ میرے دادا اور نانو اکثر مجھے پڑھائی پر زور دیتے تھے۔ اُن کا ماننا تھا کہ خواتین کے لیے تعلیم بہت زیادہ ضروری ہے۔"

مزید پڑھیں: Ganderbal Girl Cracks JKAS Exam گاندربل کی لڑکی کا انجینئر سے جے کے اے ایس آفیسر تک کا سفر


وہیں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "ہمارے معاشرے کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے مرد اور خواتین دونوں میں یہ شعور پیدا کرے کہ کوئی ایک دوسرے سے کم نہیں ہے۔ 'لڑکی پرایا دھن 'ہوتی ہے، یہ بات لڑکیوں کو نہیں کہنی چاہیے۔ اگر ہمارا معاشرہ مذہبی طور پر اس پر عمل کرتا ہے تو ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے گا۔"

سابق صدر پرناب مکھرجی نے مجھے پبلک سروسز میں جانے کا مشورہ دیا، جے کے اے ایس کوالیفئر وجیزہ

سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والی 28 برس کی وجیزہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت رتن اے پی جے عبدالکلام سے متاثر ہیں اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے مشورے پر پبلک سروس امتحانات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

رواں مہینے کی 22 تاریخ کو جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔ ان امتحانات میں سرینگر کے باغ مہتاب (بنیادی طور پر لسجن) علاقے کی رہنے والی وجیزہ نے 1058 نمبرات حاصل کر کے ساتواں پائیدان حاصل کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران وجیزہ کا کہنا تھا کہ "میں عبدالکلام سے کافی متاثر ہوں۔ جب میں کمپیوٹر سائنسز میں بیچلرز آف ٹیکنالوجی کی ڈگری کی تعلیم حاصل کر رہی تھی، اسی دوران ایک تقریب کے دوران میری ملاقات سابق صدر ہند پرنب مکھرجی سے ہوئی۔ بات چیت کے دوران اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ مستقبل میں آپ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ جس کے جواب میں، میں نے اُن کو کہا کہ میرا رجحان آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی اور ہے۔ جس پر اُنہوں نے مجھے پبلک سروس میں جانے کا مشورہ دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عوامی خدمات شعبے میں کافی ضرورت ہے۔"

وجیزہ کی ابتدائی تعلیم سرینگر میں ہی ہوئی، تاہم انہوں نے اعلیٰ تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے حاصل کی۔ اُن کے والدین بھی سرکاری ملازم رہ چکے ہیں۔ ان کے والد محکمے ماہیگیری میں تعینات تھے جبکہ والدہ ایک سرکاری اسکول میں استانی تھی۔وجیزہ صحافت کرنا چاہتی تھی تاہم والدین اُن کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتے تھے۔


وجیزہ کا کہنا تھا کہ "ابھی میری ترجیح پوسٹنگ ملنے کے بعد پبلک سروس کے کام پر مرکوز ہے، لیکن دیگر اعلیٰ امتحانات جیسے آئی اے ایس اور آئی ایف ایس کے لیے بھی وہ کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز میں، میں نے دوسری کوشش میں کامیابی حاصل کی۔میں اپنے علاقے (لسجن) سے پبلک سروس امتحانات کوالیفائی کرنے والی پہلی ہوں۔ مجھے سے پہلے وہاں سے کسی نے بھی اس طرح کے امتحانات کلیئر نہیں کیا ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب میری وجہ سے دیگر کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔"


اُن کا مزید کہنا تھا کہ"امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کافی محنت کرنی پڑی ہے۔ کافی لمبے عرصے تک پڑھائی کرنی پڑتی ہے اور لکھنا بھی بہت کچھ پڑتا ہے۔ مجھے اس امتحان میں کامیابی کے لیے سب کا تعاون حاصل ہوا ہے۔ جن لوگوں نے مجھ سے پہلے ان امتحانات میں کامیابی حاصل کی تھی، اُن سے میں نے رہنمائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ پڑھائی کے ساتھ خود کو تندرست رکھنے کے لیے روزانہ ورزش کرتی تھی۔ ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لئے انگریزی پوئیٹری کی کتابیں پڑھتی تھی اور شوقیہ طور کشمیری پکوان بھی بناتی ہوں۔ میرے دادا اور نانو اکثر مجھے پڑھائی پر زور دیتے تھے۔ اُن کا ماننا تھا کہ خواتین کے لیے تعلیم بہت زیادہ ضروری ہے۔"

مزید پڑھیں: Ganderbal Girl Cracks JKAS Exam گاندربل کی لڑکی کا انجینئر سے جے کے اے ایس آفیسر تک کا سفر


وہیں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "ہمارے معاشرے کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے مرد اور خواتین دونوں میں یہ شعور پیدا کرے کہ کوئی ایک دوسرے سے کم نہیں ہے۔ 'لڑکی پرایا دھن 'ہوتی ہے، یہ بات لڑکیوں کو نہیں کہنی چاہیے۔ اگر ہمارا معاشرہ مذہبی طور پر اس پر عمل کرتا ہے تو ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے گا۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.