سری نگر: سری نگر سینٹرل جیل اور کوٹ بھلوال سینٹرل جیل کی سکیورٹی 9 اکتوبر سے سی آئی ایس ایف کے ہاتھ میں ہوگی۔ پہلے ان کی حفاظت کی ذمہ داری سی آر پی ایف کے پاس تھی۔ اب داخلی سلامتی کی کمان سی آر پی ایف کو سونپنے کا امکان ہے۔ اس سے قبل جموں اور سری نگر کے ہوائی اڈوں کی سکیورٹی بھی سی آئی ایس ایف کو دی گئی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر جیلوں کی سکیورٹی سی آئی ایس ایف کو دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بیرونی ریاستوں سے سی آئی ایس ایف کمپنیاں بڑے پیمانے پر جموں پہنچی ہیں۔ اس سے قبل انہیں مذکورہ دونوں جیلوں میں تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد دیگر جیلوں کی ذمہ داری سونپی گئی۔ سی آئی ایس ایف کی سروے ٹیم بھی جموں میں ہے، جو ہر جیل کا معائنہ کر رہی ہے۔ اس کے بعد ضرورت کے مطابق سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر جیلوں کی سکیورٹی سی آئی ایس ایف کو دی گئی ہے۔ کوٹ بھلوال جیل کے سپرنٹنڈنٹ وریندر بھٹ نے اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سی آر پی ایف کی سکیورٹی تھی۔ اب سی آئی ایس ایف کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ سی آئی ایس ایف خاص طور پر جیلوں اور ہوائی اڈوں جیسی جگہوں پر تعینات ہے۔ سی آر پی ایف اندرونی سلامتی کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں سینٹرل جیل سے برآمد سمارٹ فونز ڈی کوڈنگ کے لیے چندی گڑھ بھیجے گئے
جموں و کشمیر کی سری نگر اور کوٹ بھلوال کی جیلیں انتہائی حساس ہیں۔ جہاں بہت سے خوفناک عسکریت پسند اور بدنام زمانہ بدمعاش اور مجرم ہیں۔ کوٹ بھلوال میں تقریباً 900 اور سری نگر میں 500 قیدی ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر جیلوں میں تقریباً پانچ ہزار قیدی بند ہیں۔ تاہم جیلوں میں قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش صرف 3500 ہے۔
جموں کی کوٹ بھلوال اور سری نگر کی سینٹرل جیل کئی بار خبروں میں آئے ہیں۔ سری نگر جیل سے ایک بدنام عسکریت پسند فرار ہو گیا تھا۔ ساتھ ہی عسکریت پسند سے موبائل فون، سم اور جیل کا نقشہ بھی برآمد ہوا۔ اسی طرح کوٹ بھلوال میں بھی قیدیوں سے موبائل فون اور سم کارڈ ملے ہیں۔