ETV Bharat / state

Chargesheet Filed against Gujarat Conman گجراتی ٹھگ کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ دائر

کورٹ کی ہدایت پر گجرات میں دو ہفتوں تک پوچھ تاچھ کے بعد سرینگر واپس لائے گئے گجراتی ٹھگ کرن پٹیل کے خلاف جموں و کشمیر پولیس نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی۔ کرن پٹیل اس وقت سنٹرل جیل میں ہے۔

author img

By

Published : May 2, 2023, 5:52 PM IST

گجراتی ٹھگ کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ دائر
گجراتی ٹھگ کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ دائر

سرینگر (جموں و کشمیر): گجراتی ٹھگ کرن پٹیل - جس نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے وی آئی پی پروٹوکول کے تحت وادی سیکورٹی حاصل کی اور سیاحتی مقامات کی سیر و تفریح کی - کے خلاف منگل کے روز سرینگر پولیس کی جانب سے کورٹ میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔ اس ضمن میں سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پٹیل کے خلاف سرینگر کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اُن کے خلاف نشاط پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر 19/2023 کے تحت معاملہ تعذیرات ہند کی دفعات 419،420،468،471،170 اور 120 بی کے سیکشن 3 و 5 کے تحت معاملات درج ہیں۔ پٹیل اس وقت سرینگر کے سینٹرل جیل میں قید ہے۔‘‘

واضح رہے کہ چند روز قبل گجراتی ٹھگ کو ریاست گجرات کی پولیس نے واپس کشمیر پولیس کے سپرد کیا تھا۔ پٹیل کو سرینگر کی ایک عدالت کی ہدایت پر گجرات پولیس کے کرائم برانچ نے دو ہفتے کی حراست میں لیا تھا اور گجرات میں انکے خلاف درج مقدمات کے متعلق پوچھ تاچھ کی تھی۔ مذکورہ ٹھگ پر گجرات میں جعلسازی کے کچھ مقدمات درج ہیں۔ گجرات کے شہر احمد آباد میں کرن پٹیل کے خلاف بی جے پی کے سابق وزیر جواہر چاوڈا کے بھائی جگدیش چاوڈا نے کرن پٹیل پر الزام عائد کیا ہے کہ پٹیل اور انکی اہلیہ مالنی پٹیل نے انہیں 15 کروڑ روپئے کا چونا لگایا ہے۔

کرن پٹیل کو کشمیر کی انتظامیہ کے ساتھ جعلسازی کرنے کے الزام میں جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں مقامی عدالت نے کرن پٹیل کو 31 مارچ تک جوڈیشل تحویل میں بھیجا تھا۔ اس معاملے میں ایل جی انتظامیہ نے صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری کو انکوائری کرنے کی ہدایت دی تھی۔ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری راجیو کمار گوئل نے بدھوری کو اس معاملے میں افسران کی جانب سے ہوئی کوتاہیوں پر مفصل رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

مزید پڑھیں: Bidhuri on Gujarat Conman گجراتی ٹھگ معاملے میں انکوائری وقت پر مکمل ہوگی، صوبائی کمشنر

قابل ذکر ہے کرن پٹیل نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے سیکورٹی و سیول افسران کو جھانسہ دیکر - کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر (سٹریٹیجی و کمپین) کے طور پر تعینات ہے - یہاں سرکاری پروٹوکول کے تحت سیر و تفریح کی، سیکورٹی حاصل کی اور کئی اعلیٰ افسران سے میٹنگ بھی کی تھی۔ تاہم کرن پٹیل ایک ٹھگ نکلا جس کو پولیس کی سیکورٹی ونگ نے زیڈ پلس سیکورٹی دستیاب کی تھی اور سرینگر کے عالی شان ہوٹل للت میں انکی میزبانی بھی کی۔ کرن پٹیل کے سرکاری پروٹوکول دینے کے معاملے میں جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس پر کئی سوالات اٹھائے گئے کہ حساس علاقے میں ان کو کیسے سیکورٹی دی فراہم کی گئی تھی جس کا فائدہ اٹھا کر انہوں نے اوڑی میں لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Gujarat Conman Case گجرات کے ٹھگ کرن پٹیل کیس میں انکوائری کہاں تک پہنچی؟

سرینگر (جموں و کشمیر): گجراتی ٹھگ کرن پٹیل - جس نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے وی آئی پی پروٹوکول کے تحت وادی سیکورٹی حاصل کی اور سیاحتی مقامات کی سیر و تفریح کی - کے خلاف منگل کے روز سرینگر پولیس کی جانب سے کورٹ میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔ اس ضمن میں سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پٹیل کے خلاف سرینگر کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اُن کے خلاف نشاط پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر 19/2023 کے تحت معاملہ تعذیرات ہند کی دفعات 419،420،468،471،170 اور 120 بی کے سیکشن 3 و 5 کے تحت معاملات درج ہیں۔ پٹیل اس وقت سرینگر کے سینٹرل جیل میں قید ہے۔‘‘

واضح رہے کہ چند روز قبل گجراتی ٹھگ کو ریاست گجرات کی پولیس نے واپس کشمیر پولیس کے سپرد کیا تھا۔ پٹیل کو سرینگر کی ایک عدالت کی ہدایت پر گجرات پولیس کے کرائم برانچ نے دو ہفتے کی حراست میں لیا تھا اور گجرات میں انکے خلاف درج مقدمات کے متعلق پوچھ تاچھ کی تھی۔ مذکورہ ٹھگ پر گجرات میں جعلسازی کے کچھ مقدمات درج ہیں۔ گجرات کے شہر احمد آباد میں کرن پٹیل کے خلاف بی جے پی کے سابق وزیر جواہر چاوڈا کے بھائی جگدیش چاوڈا نے کرن پٹیل پر الزام عائد کیا ہے کہ پٹیل اور انکی اہلیہ مالنی پٹیل نے انہیں 15 کروڑ روپئے کا چونا لگایا ہے۔

کرن پٹیل کو کشمیر کی انتظامیہ کے ساتھ جعلسازی کرنے کے الزام میں جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں مقامی عدالت نے کرن پٹیل کو 31 مارچ تک جوڈیشل تحویل میں بھیجا تھا۔ اس معاملے میں ایل جی انتظامیہ نے صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری کو انکوائری کرنے کی ہدایت دی تھی۔ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری راجیو کمار گوئل نے بدھوری کو اس معاملے میں افسران کی جانب سے ہوئی کوتاہیوں پر مفصل رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

مزید پڑھیں: Bidhuri on Gujarat Conman گجراتی ٹھگ معاملے میں انکوائری وقت پر مکمل ہوگی، صوبائی کمشنر

قابل ذکر ہے کرن پٹیل نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے سیکورٹی و سیول افسران کو جھانسہ دیکر - کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر (سٹریٹیجی و کمپین) کے طور پر تعینات ہے - یہاں سرکاری پروٹوکول کے تحت سیر و تفریح کی، سیکورٹی حاصل کی اور کئی اعلیٰ افسران سے میٹنگ بھی کی تھی۔ تاہم کرن پٹیل ایک ٹھگ نکلا جس کو پولیس کی سیکورٹی ونگ نے زیڈ پلس سیکورٹی دستیاب کی تھی اور سرینگر کے عالی شان ہوٹل للت میں انکی میزبانی بھی کی۔ کرن پٹیل کے سرکاری پروٹوکول دینے کے معاملے میں جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس پر کئی سوالات اٹھائے گئے کہ حساس علاقے میں ان کو کیسے سیکورٹی دی فراہم کی گئی تھی جس کا فائدہ اٹھا کر انہوں نے اوڑی میں لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Gujarat Conman Case گجرات کے ٹھگ کرن پٹیل کیس میں انکوائری کہاں تک پہنچی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.