ETV Bharat / state

G K Reddy Slams Pakistan جموں و کشمیر بھارت کا حصہ، پاکستان کو اس پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں، مرکزی وزیر سیاحت - ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کشمیر

مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ خوش ہیں اور مرکزی حکومت ان کے لئے کام کر رہی ہے، جو کچھ جموں وکشمیر کے لوگوں کو چاہیے وہ ان کو فراہم کیا جائے گا۔

G K Reddy
مرکزی وزیر سیاحت
author img

By

Published : May 23, 2023, 6:29 PM IST

سرینگر: مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور پاکستان کو اس کے متعلق بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے ملک کی طرف توجہ دینی چاہیے۔موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہو رہے جی ٹوئنٹی اجلاس کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان بحران سے دوچار ہے وہاں لوگوں کو روٹی نہیں ہے،روز گار نہیں ہے پاکستان کو اپنے حال پر دھیان دینا چاہئے۔ جو کچھ ہم کر رہے ہیں وہ ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کے لئے کر رہے ہیں پاکستان کون ہے جو اس کے بارے میں بات کرے'۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ خوش ہیں اور مرکزی حکومت ان کے لئے کام کر رہی ہے۔جو کچھ جموں وکشمیر کے لوگوں کو چاہیے وہ ان کو فراہم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان ختم ہوا ہے ان کی باتوں کی طرف توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں اپنے جموں وکشمیر کے لوگوں کے بارے میں سوچنا ہے'۔

سیاحت کے بارے میں مرکزی حکومت کے اقدام کے بارے میں پوچھے جانے پر جی کشن ریڈی نے کہا کہ بھارت ایک ٹورزم اجلاس کا اہتمام کرے گا جس میں مشہور سیاحتی ریاستوں جیسے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس کے بغیر بھارت جیسا بڑا ملک میں ٹورزم کا بڑھنا مشکل ہے۔

سرینگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کے اجلاس ملک کی تمام ریاستوں کے دارلخلافوں میں منعقد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی قیادت میں 56 شہروں میں 250 اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ وزیر سیاحت نے کہا کہ سرینگر جو ایک تاریخی شہر ہے میں یہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا تاہم اس کے لئے کچھ احتیاطی اقدام اٹھانے پڑے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ تعمیر و ترقی چاہتے ہیں وہ انفراسٹکرچر چاہتے ہیں اور وہ ملک کے برابر روزگار کے موقع چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر کی جی ڈی پی میں سیاحت کی شراکت کو دوگنا کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ سال گذشتہ جموں و کشمیر کے جی ڈی پی میں ٹورزم کا 7 فیصد حصہ تھا۔

مزید پڑھیں: G Kishan Reddy on G20 summit کشمیر میں بھی راموجی فلم سٹی جیسی فلم سٹی ہونی چاہئے: مرکزی وزیر سیاحت

انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں اور جموں وکشمیر انتظامیہ کا اس اجلاس کو سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سرینگر نہ صرف ملک بلکہ دنیا کا پہلے درجے کا سیاحتی مقام بن جائے گا۔ محبوبہ مفتی کے بیان کہ بی جے پی نے جی ٹوئنٹی کو ہائی جیک کیا کے بارے میں جی کے ریڈی نے کہا کہ کشمیر اپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر میں امن نہیں دیکھنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی کے کام تیزی سے ہو رہے ہیں لہذا میں اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کے لئے ہماری حمایت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کو بھارت سے کوئی الگ نہیں کر سکتا ہے۔موصوف وزیر نے اپوزیشن پارٹیوں پر جموں و کشمیر کے لوگوں کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے۔

(یو این آئی)

سرینگر: مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور پاکستان کو اس کے متعلق بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے ملک کی طرف توجہ دینی چاہیے۔موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہو رہے جی ٹوئنٹی اجلاس کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان بحران سے دوچار ہے وہاں لوگوں کو روٹی نہیں ہے،روز گار نہیں ہے پاکستان کو اپنے حال پر دھیان دینا چاہئے۔ جو کچھ ہم کر رہے ہیں وہ ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کے لئے کر رہے ہیں پاکستان کون ہے جو اس کے بارے میں بات کرے'۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ خوش ہیں اور مرکزی حکومت ان کے لئے کام کر رہی ہے۔جو کچھ جموں وکشمیر کے لوگوں کو چاہیے وہ ان کو فراہم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان ختم ہوا ہے ان کی باتوں کی طرف توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں اپنے جموں وکشمیر کے لوگوں کے بارے میں سوچنا ہے'۔

سیاحت کے بارے میں مرکزی حکومت کے اقدام کے بارے میں پوچھے جانے پر جی کشن ریڈی نے کہا کہ بھارت ایک ٹورزم اجلاس کا اہتمام کرے گا جس میں مشہور سیاحتی ریاستوں جیسے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس کے بغیر بھارت جیسا بڑا ملک میں ٹورزم کا بڑھنا مشکل ہے۔

سرینگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کے اجلاس ملک کی تمام ریاستوں کے دارلخلافوں میں منعقد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی قیادت میں 56 شہروں میں 250 اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ وزیر سیاحت نے کہا کہ سرینگر جو ایک تاریخی شہر ہے میں یہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا تاہم اس کے لئے کچھ احتیاطی اقدام اٹھانے پڑے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ تعمیر و ترقی چاہتے ہیں وہ انفراسٹکرچر چاہتے ہیں اور وہ ملک کے برابر روزگار کے موقع چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر کی جی ڈی پی میں سیاحت کی شراکت کو دوگنا کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ سال گذشتہ جموں و کشمیر کے جی ڈی پی میں ٹورزم کا 7 فیصد حصہ تھا۔

مزید پڑھیں: G Kishan Reddy on G20 summit کشمیر میں بھی راموجی فلم سٹی جیسی فلم سٹی ہونی چاہئے: مرکزی وزیر سیاحت

انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں اور جموں وکشمیر انتظامیہ کا اس اجلاس کو سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سرینگر نہ صرف ملک بلکہ دنیا کا پہلے درجے کا سیاحتی مقام بن جائے گا۔ محبوبہ مفتی کے بیان کہ بی جے پی نے جی ٹوئنٹی کو ہائی جیک کیا کے بارے میں جی کے ریڈی نے کہا کہ کشمیر اپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر میں امن نہیں دیکھنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی کے کام تیزی سے ہو رہے ہیں لہذا میں اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کے لئے ہماری حمایت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کو بھارت سے کوئی الگ نہیں کر سکتا ہے۔موصوف وزیر نے اپوزیشن پارٹیوں پر جموں و کشمیر کے لوگوں کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.