سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے دارالحکومت سرینگر میں 10 محرم یعنی یوم عاشورہ کا جلوس روایتی روٹ سے نکالنی کی اجازت دی ہے، تاہم تاریخی روایت کے روٹ سے یہ جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
سرینگر انتظامیہ کے ایک اعلی افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لال بازار کے بٹہ کدل سے زڈی بل تک عاشوہ کا جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی ہے اور اس پر کوئی وقت کا حد عائد نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سرینگر میں عاشورہ کا روایتی جلوس لالچوک کے آبی گزر سے شہر خاص کے زڈی بل تک نکالا جاتا تھا لیکن اس پر 1989 میں ناسازگار صورتحال کے پس منظر میں پابندی عائد کی گئی تھی۔
وہیں 8 محرم کے جلوس پر بھی گزشتہ 34 برسوں سے پابندی عائد تھی لیکن گزشتہ روز یعنی 8 محرم کو انتظامیہ نے ایک بڑا فیصلہ کرکے اس جلوس کو نکالنے کی اجازت دی اور یہ جلوس پر امن طریقے سے سرینگر کے گرو بازار سے ڈلگیٹ تک نکالا گیا۔کشمیر میں شعیہ آبادی گزشتہ تین دہائیوں سے ان جلوسوں پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کررہی ہے۔
مزید پڑھیں:
- سرینگر میں زائد از 3 دہائیوں کے بعد پہلی بار محرم جلوس پرامن طریقے سے برآمد ہوا، منوج سنہا
- کشمیر میں محرم کے دوران مرثیوں کا رواج
عاشورہ کے جلوس نکالنے کے پاداش میں سرینگر ٹریکف پولیس نے ٹریفک کے لئے مشاورت جاری کی ہے جس میں لالبازار کے بٹہ کدل سے زڈیبل تک کل ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ٹریکف پولیس نے اس کے لئے متبادل راستوں پر ٹریفک کو چلنے کا منصوبہ عوام کے لئے جاری کیا ہے۔انتظامیہ نے عوام سے تلقین کی ہے کہ آمدو رفت کے لئے انہیں راستوں کا استعمال کیا جائے تاکہ عاشورہ کے جلوس میں کوئی خلل پیدا نہ ہو۔