ETV Bharat / state

JK Assembly Elections سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہی جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر

author img

By

Published : Jan 18, 2023, 7:43 PM IST

Updated : Jan 18, 2023, 10:23 PM IST

بھارت کے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے موسم، سکیورٹی صورتحال اور دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہی جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے۔

file photo
file photo
موسم ، سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر

نئی دہلی: بھارت کے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے موسم، سکیورٹی صورتحال اور دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے۔

نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں چیف لاکشن کمشنر نے صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ پولنگ سٹیشنوں کی درستگی، از سر نو ترتیب، آر اوز کی تقرری، ایروز اور باقی رسمی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جب بھی یہ جیزیں مکمل ہو جاتی ہیں، تو اس علاقہ میں انتخابات کیے جاتے ہیں اور انتخابات کا انعقاد اس علاقہ میں ضرورری ہوتا ہے۔

سی ای سی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات موسم، سکیورٹی خدشات اور دیگر ریاستوں میں انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے، تاہم سی ای سی نے جموں و کشمیر میں اسمبلی تاریخ یا مہینے کی وضاحت نہیں کی ہے۔

بتادیں کہ جموں و کشمیر میں نئی حد بندی کی مشق گزشتہ برس مکمل ہوئی تھی۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کیا گیا۔ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں 111 نشستیں تھیں، کشمیر میں 46، جموں میں 37، اور لداخ میں چار، اس کے علاوہ 24 نشستیں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے لیے مخصوص تھیں۔جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن نے جموں و کشمیر کی نئی حد بند گزشتہ برس مکمل کی۔ نئی حد بندی میں جموں صوبے کے لیے چھ جبکہ کشمیر صوبے کے لیے ایک نئے اسمبلی حلقے کا قیام کیا گیا۔

کمیشن نے اس بار درج فہرست قبائل اور ذاتوں کی آبادیوں کے لئے نو اور سات سیٹوں کو مخصوص رکھا ہیں۔اس نئی حدبندی سے جموں میں سیٹوں کی تعداد 43 جبکہ وادی کشمیر میں 47 ہوگی۔اس حد بندی پر کشمیر کی ہند نواز جماعتوں نے اعتراضات اٹھائے لیکن ان اعتراجات کو درخور اعتنا نہیں سمجھا گیا۔ کشمیر میں ایک عام تاًثر قائم ہوگیا کہ حد بندی سے اسمبلی میں کشمیر وادی اور اکثریتی طبقے کی نمائندگی کم کرنے کی سعی کی گئی اور ایسا مرکز میں حکمران جماعت بی جے پی کی ہدایت پر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: Assembly Election 2023 Dates تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلی انتخابات کے تاریخوں کا اعلان

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بدھ کو تین شمال مشرقی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 16 فروری کو ہوں گے جبکہ ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلیوں کے انتخابات 27 فروری کو ہوں گے 2 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

موسم ، سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر

نئی دہلی: بھارت کے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے موسم، سکیورٹی صورتحال اور دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کیے جائیں گے۔

نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں چیف لاکشن کمشنر نے صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ پولنگ سٹیشنوں کی درستگی، از سر نو ترتیب، آر اوز کی تقرری، ایروز اور باقی رسمی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جب بھی یہ جیزیں مکمل ہو جاتی ہیں، تو اس علاقہ میں انتخابات کیے جاتے ہیں اور انتخابات کا انعقاد اس علاقہ میں ضرورری ہوتا ہے۔

سی ای سی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات موسم، سکیورٹی خدشات اور دیگر ریاستوں میں انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے، تاہم سی ای سی نے جموں و کشمیر میں اسمبلی تاریخ یا مہینے کی وضاحت نہیں کی ہے۔

بتادیں کہ جموں و کشمیر میں نئی حد بندی کی مشق گزشتہ برس مکمل ہوئی تھی۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کیا گیا۔ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں 111 نشستیں تھیں، کشمیر میں 46، جموں میں 37، اور لداخ میں چار، اس کے علاوہ 24 نشستیں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے لیے مخصوص تھیں۔جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن نے جموں و کشمیر کی نئی حد بند گزشتہ برس مکمل کی۔ نئی حد بندی میں جموں صوبے کے لیے چھ جبکہ کشمیر صوبے کے لیے ایک نئے اسمبلی حلقے کا قیام کیا گیا۔

کمیشن نے اس بار درج فہرست قبائل اور ذاتوں کی آبادیوں کے لئے نو اور سات سیٹوں کو مخصوص رکھا ہیں۔اس نئی حدبندی سے جموں میں سیٹوں کی تعداد 43 جبکہ وادی کشمیر میں 47 ہوگی۔اس حد بندی پر کشمیر کی ہند نواز جماعتوں نے اعتراضات اٹھائے لیکن ان اعتراجات کو درخور اعتنا نہیں سمجھا گیا۔ کشمیر میں ایک عام تاًثر قائم ہوگیا کہ حد بندی سے اسمبلی میں کشمیر وادی اور اکثریتی طبقے کی نمائندگی کم کرنے کی سعی کی گئی اور ایسا مرکز میں حکمران جماعت بی جے پی کی ہدایت پر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: Assembly Election 2023 Dates تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلی انتخابات کے تاریخوں کا اعلان

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بدھ کو تین شمال مشرقی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 16 فروری کو ہوں گے جبکہ ناگالینڈ اور میگھالیہ اسمبلیوں کے انتخابات 27 فروری کو ہوں گے 2 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Last Updated : Jan 18, 2023, 10:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.