ETV Bharat / state

New HR Policy for Anganwadi Workers: آنگن واڑی ورکروں کیلئے نئی بھرتی پالیسی نافذ

آنگن واڑی ورکرز کے لیے منظور کی گئی نئی پالیس کے مطابق ’’وارڈ سے باہر شادی کرنے والی (آنگن واڑی) ورکر یا ہیلپر کو برخواست کیا جائے گا اور ان کی جگہ پر نئی ورکرز اور ہیلپرز کو تعینات کیا جائے گا۔‘‘ JK Administrative Council Approves New HR Policy for Anganwadi workers

آنگن واڑی ورکروں کے لئے نئی بھرتی پالیسی لاگو
آنگن واڑی ورکروں کے لئے نئی بھرتی پالیسی لاگو
author img

By

Published : Nov 30, 2022, 1:39 PM IST

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے آنگن واڑی مراکز میں کام کرنے والی خواتین ہیلپرز اور ورکرز کے نام تبدیل کر کے ان کو ’’سنگینیز‘‘ اور ’’سہایکاس‘‘ رکھا ہے جب کہ ان کے لئے نئی بھرتی پالیسی بھی نافذ کی گئی ہے۔ ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں اِنتظامی کونسل نے اِنٹگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی سی ڈی ایس) کو فعال بنانے کے لئے آنگن واڑی ہیلپرز اور ورکرز کے لئے تعلیمی حد، تقرری اور چھٹی کے لئے نئی ہیومن ریسورس پالیسی کو منظوری دی۔ LG Admin Approves HR Policy for Anganwadi workers

اس میٹنگ ایل جی کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا بھی موجود تھے۔ اس ہیومن ریسورس پالیسی کے مطابق ڈومیسائل، انتخابی وارڈ (پنچایت اور مونسپل)، عمر اور تعلیم کو لازمی رکھا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق آنگن واڑی ورکرز کے لئے تعلیمی حد بارہویں سے گریجویشن رکھی گئی ہے اور ہیلپرز کے لئے دسویں اور بارہویں کی حد مقرر کی گئی ہے۔ Anganwadi Workers Helpers renamed

مزید پڑھیں: Anganwari Centre Defunct بجبہاڑہ: برسوں سے بند آنگن واڑی سینٹر خستہ حالی کا شکار

اس پالیسی کے مطابق اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین ان بھرتیوں کے لئے نااہل ہوں گی۔ نئی پالیسی کے مطابق ساٹھ برس عمر تجاوز کرنے والی ورکرز اور ہیلپرز کی مدت کار ختم ہوگی اور نئی ورکرز یا ہیلپرز کو بھرتی کیا جائے گا، جبکہ پالیسی کے مطابق انکی چھٹیاں، ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ تاہم پالیسی میں ایک سخت نقطہ یہ رکھا گیا ہے کہ وارڈ سے باہر شادی کرنے والی ورکر یا ہیلپر کو برخواست کیا جائے گا اور ان کی جگہ پر نئی ورکرز اور ہیلپرز کو تعینات کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں برسوں سے آنگن واڑی ورکرز اور ہیلپرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے اور تقرری پالیسی وضع کی جائے۔ تاہم انتظامیہ نے اگرچہ نئی پالیسی نافذ کی ہے لیکن اس میں تنخواہ کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے آنگن واڑی مراکز میں کام کرنے والی خواتین ہیلپرز اور ورکرز کے نام تبدیل کر کے ان کو ’’سنگینیز‘‘ اور ’’سہایکاس‘‘ رکھا ہے جب کہ ان کے لئے نئی بھرتی پالیسی بھی نافذ کی گئی ہے۔ ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں اِنتظامی کونسل نے اِنٹگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی سی ڈی ایس) کو فعال بنانے کے لئے آنگن واڑی ہیلپرز اور ورکرز کے لئے تعلیمی حد، تقرری اور چھٹی کے لئے نئی ہیومن ریسورس پالیسی کو منظوری دی۔ LG Admin Approves HR Policy for Anganwadi workers

اس میٹنگ ایل جی کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا بھی موجود تھے۔ اس ہیومن ریسورس پالیسی کے مطابق ڈومیسائل، انتخابی وارڈ (پنچایت اور مونسپل)، عمر اور تعلیم کو لازمی رکھا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق آنگن واڑی ورکرز کے لئے تعلیمی حد بارہویں سے گریجویشن رکھی گئی ہے اور ہیلپرز کے لئے دسویں اور بارہویں کی حد مقرر کی گئی ہے۔ Anganwadi Workers Helpers renamed

مزید پڑھیں: Anganwari Centre Defunct بجبہاڑہ: برسوں سے بند آنگن واڑی سینٹر خستہ حالی کا شکار

اس پالیسی کے مطابق اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین ان بھرتیوں کے لئے نااہل ہوں گی۔ نئی پالیسی کے مطابق ساٹھ برس عمر تجاوز کرنے والی ورکرز اور ہیلپرز کی مدت کار ختم ہوگی اور نئی ورکرز یا ہیلپرز کو بھرتی کیا جائے گا، جبکہ پالیسی کے مطابق انکی چھٹیاں، ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ تاہم پالیسی میں ایک سخت نقطہ یہ رکھا گیا ہے کہ وارڈ سے باہر شادی کرنے والی ورکر یا ہیلپر کو برخواست کیا جائے گا اور ان کی جگہ پر نئی ورکرز اور ہیلپرز کو تعینات کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں برسوں سے آنگن واڑی ورکرز اور ہیلپرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے اور تقرری پالیسی وضع کی جائے۔ تاہم انتظامیہ نے اگرچہ نئی پالیسی نافذ کی ہے لیکن اس میں تنخواہ کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.