جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے کووڈ 19 کے خلاف جاری جدو جہد میں مذہبی رہنمائوں سے تعاون طلب کیا۔
خطیبوں اور ائمہ مساجد کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران بصیر احمد خان نے کہا کہ ماہ رمضان کے دوران تراویح نمازیں گھر میں ہی ادا کرنی چاہئیں اس ضمن میں انہوں نے مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو اس بارے میں ضروری جانکاری دیں تا کہ کورونا وائیرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
مشیر نے کہا کہ حکومت عام لوگوں کے تعاون کے بغیر کورونا وائیرس سے مقابلہ نہیں کر سکتی ہے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھانے میں مذہبی رہنماؤں کا ایک اہم رول بنتا ہے۔
اس موقعے پر مذہبی رہنماؤں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ کووڈ 19 کے خلاف حکومت کی تمام سرگرمیوں میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
مشیر برائے گورنر نے مزید کہا کہ ’’کووِڈ19 کے خلاف جاری کوششوں کو مزید مستحکم کرنا اور اس کے خلاف صف اول میں کام کرنے والے عملے کو تعاون دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔‘‘
مذہبی رہنماؤں نے ماہ رمضان کے دوران بجلی کی بلا خلل سپلائی اور ضروری اشیاءکی دستیابی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ مشیر نے یقین دلایا کہ ماہ مبارک کے دوران سحری اور افطار کے اوقات میں بجلی کٹوتی نہیں کی جائے گی اور حکومت ہر شخص کو ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے اُن کے دفتر میں ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔
مشیر نے مذہبی مقامات پر اجتماعات نہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔
انہوں نے وقف بورڈ کے اہلکاروں کو صورتحال پر نگاہ رکھنے کی ہدایت دی۔
میٹنگ میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے، وقف بورڈ کے سی ای او، جوائینٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے بھی مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو کوروناوائیرس سے متعلق جانکاری فراہم کریں اور حکومت کی ایڈوائیزری پر عمل کرنے کی تلقین کریں۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان کے دوران صحت و سلامتی کے تعلق سے ضروری جانکاری لوگوں کو دی جائے گی۔