اگرچہ قزاقستان میں ایم بی بی ایس کی پڑھائی کر رہے طلباء کی چھٹیاں جون جولائی میں ہوا کرتی تھیں تاہم کوروناوائرس کے عالمی وبا کے پیش نظر قزاقستان میں بھی تمام تعلیمی ادارے بند کئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے بھارت کی کئی ریاستوں کے علاوہ مرکز کے زیر انتظام کشمیر کے بھی کئی طلباء نے اپنے اپنے گھر واپس جانے کے لیے کچھ دن قبل ہی بھاری رقم کے عوض میں اپنی اپنی ہوائی ٹکٹیں حاصل کی ہیں، لیکن قزاقستان سے انہیں لانے کے لیے نہ تو بھارتی ہوائی سروس تیار ہے اور نہ قزاقستان کی۔
اس صورتحال کے پیش نظر قزاقستان کے ہوائی اڈے پر موجود یہ بھارتی طلباء کافی پریشان اور مشکلات میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ اب اس پر ستم ظریفی یہ کہ رواں ماہ کی 22 تاریخ سے بھارتی سرکاری کے ایک فیصلے کے مطابق کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشات اور خطرات کے پیش نظر بھارت سے آنے اور جانے والی تمام بین الاقوامی ہوائی پروازوں پر تاحکم ثانی پابندی عائد رہے گی۔
ادھر قزاقستان کے ہوائی اڈے پر پھنسے ان طلباء کی اس صورتحال کے درمیان بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں رہنے والے مذکورہ ایم بی بی ایس کے طلباء کے والدین یہاں کافی تشویش اور پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
قزاقستان ہوائے اڈے پر پھنسے طلباء کے والدین کا کہنا ہے کہ چونکہ ان کے بچے اب قزاقستان کے ہوائی اڈے پر بے یار ومددگار ہیں۔ وہیں گزشتہ تین روز سے ہوائی اڈے پر کھانے پینے کے لیے طلباء کے پاس پیسے بھی ختم ہو چکے ہیں۔ والدین کے مطابق نہ تو ان کے بچے اپنے ہاسٹل ہی واپس جا سکتے ہیں اور نہ ہی کالج ہی۔ والدین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کی انتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کو قزاقستان سے واپس لایا جائے تاکہ طلبہ کے ساتھ ساتھ انہیں بھی فکر و تشویش سے نجات دی جا سکے۔